خیبر پختونخوا حکومت نے ضلع کرم میں 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی

اتوار 5 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا حکومت نے ضلع کرم میں امن و امان کی مخدوش صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ہر طرح کے اسلحہ کی نمائش اور 5 سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی عائد کر دی ہے۔

اتوار کو حکومت خیبر پختونخوا محکمہ داخلہ و قبائلی امور کی جانب سے سی آر پی سی 1898 کی دفعہ 144 کے تحت نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مختلف باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ضلع کرم کے افسران، سیکیورٹی اہلکاروں اور عام آدمی کی جان و مال کو خطرے میں ڈالنے کے ارادے سے عسکریت پسندوں کی نگرانی میں کچھ ناراض گروہ شورش زدہ صورتحال سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں اور اپنے مذموم عزائم کو مزید آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔

باوثوق ذرائع سے معلوم ہونے والی اطلاعات کے مطابق ضلع کرم میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر یہاں 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کی جا رہی ہے تا کہ ضلع کرم کا ماحول مزید خراب نہ ہو۔

نوٹیفیکشن میں مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ غیر یقینی صورتحال اور سیکیورٹی ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے خدشہ ہے کہ 5 سے زیادہ افراد کا جمع ہونا اور ہتھیاروں کی نمائش عوام کے جان و مال کے تحفظ اور امن و امان کی صورت حال کو مزید متاثر کر سکتی ہے۔

لہٰذا صوبائی حکومت خیبر پختونخوا کی جانب سے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ و قبائلی امور محمد عابد مجید نے ضابطہ فوجداری 1898 کی دفعہ 144 (شق 06) کے تحت صوبائی حکومت کو دیے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ضلع کرم میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر ہر قسم کی سرگرمیوں یعنی اسلحے کی نمائش اور غیر قانونی اجتماع پر پابندی عائد کی ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اس حکم کی خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف تعزیرات پاکستان 1860 کی دفعہ 188 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ یہ حکم فوری طور پر نافذ العمل ہوگا اور اتوار 5 جنوری 2025 سے 2 ماہ تک اس وقت تک نافذ العمل رہے گا جب تک کہ اس میں ترمیم یا واپس نہ لیا جائے۔

اشفاق خان ڈپٹی کمشنرضلع کرم تعینات

اس سے قبل حکومت خیبر پختونخوا نے اشفاق خان کو ڈپٹی کمشنر ضلع کرم تعینات کر دیا ہے، حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق جاوید اللہ محسود کے زخمی ہونے کے بعد اشفاق خان کو زمہ داری سونپ دی گئی۔

اس سے قبل چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا اور آئی جی کی جانب سے کوہاٹ میں منعقد کیا گیا اجلاس 4 گھنٹے جاری رہنے کے بعد ختم ہو گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کرم واقعہ میں ملوث دہشتگردوں کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا اور ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

چیف سیکریٹری کی سربراہی میں اجلاس، دہشتگردوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ 

اجلاس میں دہشتگردوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور ان کی گرفتاری کے لیے لائحہ عمل بھی طے کر لیا گیا ہے، اجلاس کو بتایا گیا کہ کرم میں اس وقت مکمل فائربندی ہے اور امن معاہدے پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔

اجلاس میں دو ٹوک فیصلہ کیا گیا کہ ضلع کرم میں امن خراب کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا، اجلاس میں دونوں فریقین سے کہا گیا کہ وہ حکومت کا ساتھ دیں اور تمام معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوششیں کی جائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp