وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف نے اسمگلنگ کے مکروہ دھندے میں ملوث افراد کے خلاف فوری آپریشن کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال قطعی طور پر اسمگلنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی۔
پیر کے روز اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے لیے استعمال ہونے والے گوداموں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور ملک کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچانے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔
وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں ملک میں چینی، گندم، آٹے اور یوریا کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایف بی آر، وزارت داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے وزیر اعظم کو صوبوں کے مابین اور ملک سے باہر اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔
اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ
اجلاس کو بتایا گیا کہ یوریا کھاد اور چینی کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ملک گیر آپریشن جاری ہے، ایف بی آر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے اتوار کے روز 49 ٹرک پکڑے گئے جبکہ ایف سی نے بھی ہزاروں ٹن یوریا اور چینی اسمگل کرنے کی کوششیں ناکام بنا کر اشیا اپنی تحویل میں لی ہیں۔
حکام نے بتایا کہ سرحد پار اسمگلنگ روکنے کے لیے جوائنٹ پٹرولنگ ٹیمز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جبکہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی نشاندہی پر بلوچستان میں چار جوائنٹ پیٹرولنگ چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں جہاں قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ایف بی آر مل کر کام کریں گے۔
وزیرِ اعظم نے متعلقہ اداروں کو ان چیک پوسٹوں کی تعداد میں اضافہ کی ہدایت جاری کی۔
وزیر اعظم نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سپارکو کو ملکی سرحدوں کی رئیل ٹائم سیٹلائٹ امیجری اور آمدورفت کے ڈیٹا کی فراہمی کی بھی ہدایت کی۔
اجلاس کو بتایا گیا کے سرحدی اضلاع میں گوداموں کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ اسمگلنگ کی ناکام کوششوں میں پکڑی جانے والی اشیا سے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے تحت ڈیلروں اور سہولت کاروں تک پہنچا جا رہا ہے۔ اجلاس کو سمگلنگ میں سہولت کاری فراہم کرنے والے افسران کے ناموں کی تیار شدہ فہرست سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔
اجلاس میں حساس اداروں کے نمائندوں نے بتایا کہ نہ صرف اسمگلنگ اشیا اور ان کے راستوں کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ ملوث افراد کا تعین کر لیا گیا ہے بلکہ ان کے خلاف کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پورے ملک میں سرحدی اضلاع میں ذخیرہ اندوزی کے لیے استعمال ہونے والے 740 گوداموں کی نشاندہی کر لی گئی ہے، گزشتہ 4 دنوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے مختلف کارروائیوں کے دوران 2800 میٹرک ٹن چینی اور 1400 میٹرک ٹن یوریا ضبط کی گئی ہے۔
اسمگلنگ کے دوران پکڑی جانے والی چینی دکانداروں کو فراہم کریں
وزیر اعظم نے چیف سیکرٹری پنجاب کو ہدایت کی کہ وہ حال ہی میں اسمگلنگ کی ناکام کوششوں میں پکڑی جانے والی چینی کو دکانداروں کو فراہم کریں اور اس امر کو یقینی بنائیں کہ وہ حکومت کے مقرر کردہ نرخ یعنی 95 روپے فی کلو میں فروخت کی جائے۔
وزیرِ اعظم نے وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ کو ہدایت کی کہ آج ہی شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس بلا کر گنے کی فصل کی امدادی قیمت کا تعین کیا جائے۔
وزیرِ اعظم نے ان تمام اقدامات پر سختی سے عملدرآمد کرکے 2 دن میں رپورٹ اور ایک دور رس جامع لائحہ عمل پیش کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک سے اشیائے ضروریہ کی بیرونِ ملک اسمگلنگ کسی صورت قبول نہیں۔ اسمگلنگ کے اس مکروہ دھندے میں ملوث افراد کے خلاف فوری آپریشن کیا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے لائحہ عمل 2 دن کے اندر پیش کیا جائے، اسمگلنگ کسی بھی معاشرے کے لیے ناسور کی حیثیت رکھتا ہے، پاکستان موجودہ معاشی صورتحال میں قطعی طور پر اسمگلنگ برداشت نہیں کر سکتا۔
وزیرِ اعظم نے اسمگلنگ روکنے کے حوالہ سے سست روی سے کام لینے پر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے سرحدی اضلاع میں چیک پوسٹوں کی تعداد بڑھائی جائے۔
ذخیرہ اندوزی کے لیے استعمال ہونے والے گوداموں کے خلاف کارروائی کی جائے: وزیراعظم
انہوں نے ہدایت کی کہ ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے لیے استعمال ہونے والے گوداموں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی بارڈر پر بہترین شہرت کے ایماندار افسران تعینات کئے جائیں، کرپٹ اور اسمگلنگ میں ملوث افسران کو ہٹاتے وقت کسی قسم کا دباؤ قبول نہ کیا جائے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ضروری قانون سازی کے لیے مسودہ جلد پیش کیا جائے اور اینٹی اسمگلنگ کورٹس کو فوری طور پر فعال اور مؤثر بنایا جائے جبکہ تعداد میں اضافہ کیا جائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ اینٹی اسمگلنگ کورٹس میں اعلیٰ شہرت یافتہ ججز کے ساتھ ساتھ پراسیکیوٹرز کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچانے والوں کو قرار واقعی سزا دیں گے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ چیف سیکرٹری صوبوں کے سرحدی اضلاع میں ان اشیا کی طلب کے اعشاریے فراہم کریں تاکہ ان اضلاع میں رسد اس حد سے تجاوز نہ کرے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اسمگلنگ کی روک تھام کے آپریشن کے دوران پکڑی جانے والی چینی اور یوریا کو بازار میں حکومت کے تعین شدہ نرخ پر فروخت کیا جائے۔
اجلاس میں وفاقی وزرا رانا ثنا اللہ، مخدوم مرتضیٰ محمود، طارق بشیر چیمہ، مشیر وزیرِ اعظم احد چیمہ، متعلقہ اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ افسران جبکہ چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔