حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کے بعد اتوار کو فلسطینی حریت پسند تنظیم حماس نے 3 یرغمالی اسرائیلی خواتین کو ریڈ کراس کے حوالے کیا۔ معاہدے کے تحت جواب میں اسرائیل نے 69 خواتین اور 21 نوجوان لڑکوں سمیت 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔
حماس کی جانب سے رہا کی گئی 3 اسرائیلی خواتین، 24 سالہ رامی گونین، 28 سالہ ایمیلی دماری اور 31 سالہ ڈورون اسٹائنبریچر کو گزشتہ روز غزہ میں ہلال احمر کے حکام کے حوالے کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی معاہدہ، حماس نے 3 یرغمالی، اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدی رہا کر دیے
اس موقع پر بنائی گئی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تینوں اسرائیلی خواتین صحت مند، ہشاش بشاش اور انتہائی خوش نظر آرہی ہیں۔ اس موقع پر ایک حماس اہلکار تینوں خواتین کو الگ الگ گفٹ بیگز پیش کرتا ہے جو تینوں اسرائیلی خواتین بخوشی قبول کرتی ہیں۔
اسرائیلی، امریکی اور یورپی میڈیا رپورٹس میں بھی خواتین کو حماس کی جانب سے گفٹ بیگز دیے جانے کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ ان گفٹ بیگز میں کیا تھا، اس حوالے سے اسرائیلی اور امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں تفصیلات پیش کی ہیں۔
Hamas broadcasts moment of handing over Israeli hostages; pic.twitter.com/4eDUaOtsfl
— Sprinter Observer (@SprinterObserve) January 19, 2025
ان میڈیا رپورٹس کے مطابق، گفٹ بیگز میں خواتین کی حماس کی قید میں گزرے وقت کی تصاویر، ایک غزہ کی تصویر، عربی زبان کے سرٹیفکیٹ اور گریجویشن کی سند شامل تھے۔ جس بیگ میں یہ تحائف دیے گئے اس پر حماس کا لوگو چسپاں کیا گیا تھا۔
قبل ازیں، اتوار کو ایک لائیو ٹیلی وژن براڈکاسٹ میں حماس کی جانب سے ہلال احمر کو اسرائیلی خواتین کی حوالگی کے مناظر دکھائے گئے تھے۔ اسرائیل اور ہلال احمر کی جانب سے حوالگی کی تصدیق مقامی وقت کے مطابق شام 5 کی گئی تھی۔ ہلال احمر نے خواتین کو صحت مند قرار دیا تھا۔