حماس کی جانب سے اسرائیلی خواتین کو رہائی کے موقع پر دیے گئے گفٹ بیگز میں کیا کچھ شامل تھا؟

پیر 20 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کے بعد اتوار کو فلسطینی حریت پسند تنظیم حماس نے 3 یرغمالی اسرائیلی خواتین کو ریڈ کراس کے حوالے کیا۔ معاہدے کے تحت جواب میں اسرائیل نے 69 خواتین اور 21 نوجوان لڑکوں سمیت 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔

حماس کی جانب سے رہا کی گئی 3 اسرائیلی خواتین، 24 سالہ رامی گونین، 28 سالہ ایمیلی دماری اور 31 سالہ ڈورون اسٹائنبریچر کو گزشتہ روز غزہ میں ہلال احمر کے حکام کے حوالے کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی معاہدہ، حماس نے 3 یرغمالی، اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدی رہا کر دیے

اس موقع پر بنائی گئی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تینوں اسرائیلی خواتین صحت مند، ہشاش بشاش اور انتہائی خوش نظر آرہی ہیں۔ اس موقع پر ایک حماس اہلکار تینوں خواتین کو الگ الگ گفٹ بیگز پیش کرتا ہے جو تینوں اسرائیلی خواتین بخوشی قبول کرتی ہیں۔

اسرائیلی، امریکی اور یورپی میڈیا رپورٹس میں بھی خواتین کو حماس کی جانب سے گفٹ بیگز دیے جانے کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ ان گفٹ بیگز میں کیا تھا، اس حوالے سے اسرائیلی اور امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں تفصیلات پیش کی ہیں۔

ان میڈیا رپورٹس کے مطابق، گفٹ بیگز میں خواتین کی حماس کی قید میں گزرے وقت کی تصاویر، ایک غزہ کی تصویر، عربی زبان کے سرٹیفکیٹ اور گریجویشن کی سند شامل تھے۔ جس بیگ میں یہ تحائف دیے گئے اس پر حماس کا لوگو چسپاں کیا گیا تھا۔

قبل ازیں، اتوار کو ایک لائیو ٹیلی وژن براڈکاسٹ میں حماس کی جانب سے ہلال احمر کو اسرائیلی خواتین کی حوالگی کے مناظر دکھائے گئے تھے۔ اسرائیل اور ہلال احمر کی جانب سے حوالگی کی تصدیق مقامی وقت کے مطابق شام 5 کی گئی تھی۔ ہلال احمر نے خواتین کو صحت مند قرار دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp