عدالت نے رہنما تحریک انصاف علی امین گنڈا پور کی ضمانت منظور کر لی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت اسلام آباد نے رہنما تحریک انصاف علی امین گنڈاپور کی ضمانت سے متعلق محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سکندر خان نے 3، 3 لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی۔ علی امین گنڈا پور کے خلاف تھانہ گولڑہ میں آڈیو لیک کے حوالے سے مقدمہ درج تھا۔
اس سے قبل علی امین گنڈا پور کیس کے تفتیشی عبدالستار نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔ جج سکندر خان نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ آڈیو کلپ پر ملزم کا کیا مؤقف ہے۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ علی امین گنڈا پور نے آڈیو کو جعلی قرار دیا ہے۔
جج نے استفسار کیا کہ تفتیش میں کیا معلوم کیا گیا کہ موبائل فون کونسا تھا اور سم کس کمپنی کی تھی؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ سی ڈی آر کے لیے اپلائی کیا گیا ہے جو ابھی نہیں ملی۔
تفتیشی عبدالستار نے عدالت کو بتایا کہ علی امین گنڈا پور کی آڈیو سائبر کرائم ونگ کو بھجھوائی گئی ہے۔ فرانزک سے معلوم ہو جائے گا کہ علی امین گنڈا پور کی آواز ہے یا نہیں؟ ملزم نے کہا کہ جس ٹیلی فون پر بات ہوئی وہ گرفتاری کے وقت کسی نے لے لیا تھا۔
بعد ازاں عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے علی امین گنڈا پور کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔