چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ تحریک انصاف قانون اور قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتی ہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ مسائل کے حل کے لیے ہمیں نیوٹرل ایمپائر چاہیے۔ سیاسی مخالفت اور ضد اتنی نہیں ہونی چاہیئے کہ ملکی اور قومی مفاد کے خلاف چلے جائیں۔
پارلیمٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر کمیشن بننا ضروری تھا۔ حکومت پہلے مذاکرات میں بیٹھی نہیں اور جب بیٹھی تو کہا کہ تحریری مطالبات پیش کیے جائیں۔ سب کچھ عیاں تھا اس کے باوجود ہم نے تحریری مطالبات بھی دے دیے تاکہ انہیں کوئی جواز نہ ملے۔
مزید پڑھیں: عمران خان فرسٹریشن کا شکار، پی ٹی آئی نے مذاکرات ختم کرنے میں جلد بازی کی، حکومت
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے کل بھی انتظار کیا کہ حکومت اعلان کر دے مگر کمیشن بنانے کا اعلان تک نہیں کیا گیا۔ سیاسی اسیران کی رہائی بھی ناگزیر ہے کیونکہ وہ ڈیڑھ 2 برس سے جیلوں میں قید ہیں۔ نہ ان کو ضمانتیں ملتی ہیں اور نہ ہی ہمارے سینیٹرز کو پروڈکشن آرڈر پر ایوان میں لایا جاتا ہے۔ سیاسی قیدیوں کو نہ تو اسپتال کی سہولت دی جا رہی ہے اور نہ ہی انہیں اپنے بچوں اور اہلِ خانہ سے آزادانہ ملنے دیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: اسپیکر قومی اسمبلی نے 28 جنوری کو مذاکراتی کمیٹیوں کا ان کیمرا اجلاس طلب کرلیا
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی اب کسی اور مذاکراتی میٹنگ میں شریک نہیں ہوگی، 28 جنوری کو ہونے والے مذاکراتی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔ آج حکومت نے 8 قوانین پاس کیے، تمام قوانین پر صدر کا اعتراض تھا لیکن صدر کا کوئی اعتراض ڈسکس نہیں کیا گیا۔ 11 منٹس میں 8 قوانین پاس کرلیے گئے۔