وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے مخالفین کی جانب سے کہا جاتا تھا کہ حکمران اتحاد زیادہ دیر چل نہیں سکے گا لیکن اتحادی حکومت نے ایک سال بحرانوں کا مقابلہ کرتے ہوئے گزارا۔
حکمران اتحاد کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ آخری مراحل میں ہے۔ اسحاق ڈار نے اپنی نیندیں حرام کر کے معاملہ یہاں تک پہنچایا اس کے علاوہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے بھی اپنا ایک کردار ادا کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ مخالفین پریشان ہیں کہ بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان نے الگ راستہ کیوں نہیں اپنایا۔ ہمارے مخالفین کو لالے پڑے ہوئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بار کونسل ہماری محبت میں نہیں بلکہ قانون کی عملداری کے لیے سامنے آئی کیوں کہ دنیا میں کبھی ایسا نہیں ہواکہ قانون بننے سے قبل ہی اس پر عملدرآمد روک دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اتحادیوں کے درمیان اختلافات ہوتے ہیں لیکن کبھی بات مان لی جاتی ہے اور کبھی منوا لی جاتی ہے مگر مخالفین پریشان ہیں کہ یہ اتحاد ٹوٹ کیوں نہیں رہا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جس کشتی میں سوار ہیں اسے کنارے لگائیں گے۔ منجدھار میں نہیں چھوڑیں گے۔ اللہ کی نصرت ضرور آئے گی اور مشکلات کم ہوں گی کیوں کہ سب لوگ اپنی جگہ پر کوششیں کر رہے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ موجودہ اتحاد کو جتنا مضبوط کیا جائے کم ہے کیوں کہ ہم سب ملک کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں۔
اجلاس میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو، وزیر داخلہ رانا ثنااللہ، ایاز صادق، نوید قمر، قمر زمان کائرہ، کامران مرتضیٰ، ملک احمد خان، خالد مگسی اور دیگر شریک تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف سے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی ملاقات
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف سے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ملاقات کی ہے۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات
ملاقات میں وزیرِ خارجہ نے وزیرِ اعظم کو وزارت خارجہ کے امور کے حوالے سے آگاہ کیا
ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر تفصیلی گفتگو۔ pic.twitter.com/r6kcGnWsED
— PMLN (@pmln_org) April 18, 2023
وزیر خارجہ نے وزیراعظم کو وزارت خارجہ کے امور کے حوالے سے آگاہ کیا جبکہ اس موقع پر ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔