ہفتے میں 3 دن چھٹی، 200 کمپنیوں نے ہامی بھر لی

پیر 27 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

برطانیہ میں 200 کمپنیوں نے مستقل طور پر ہفتے میں 4 روز کام کرنے کی ہامی بھر لی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق5,000  سے زائد ملازمین والی ان کمپنیوں نے مستقل بنیادوں پر 4 دن کے کام کے ہفتے کے اصول کو اپنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بیرون ملک ملازمت کا موقع، جاپان کو 8 لاکھ سے زائد غیر ملکی کارکن درکار

برطانیہ میں قائم کردہ 4 ڈے ویک فاؤنڈیشن کی طرف سے شروع کردہ 4 روز کام والی مہم میں ملک بھر کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی 200 کمپنیوں نے شمولیت اختیار کی۔

مذکورہ فرموں  میں سے 30 مارکیٹنگ، ایڈورٹائزنگ اور پریس ریلیشنز، 29 خیراتی اور غیر سرکاری تنظیمیں، 24 ٹیکنالوجی، انٹرنیٹ ٹیکنالوجیز اور سافٹ ویئر کمپنیاں، 22 کنسلٹنسی اور مینجمنٹ کمپنیاں شامل ہیں۔

مزید پڑھیے: 2024 میں کتنے پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے؟

فی الحال کوئی بھی ملک ایسا نہیں جس نے ملک بھر میں 4 روزہ ورک ورکنگ وک لازمی قرار دیا ہو لیکن کئی ممالک میں انفرادی کمپنیوں یا پائلٹ پروگراموں کے ذریعے اس عمل کو نمایاں طور پر اپناتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ بیلجیئم سنہ 2022 میں 4 دن کے ورک ویک کی قانون سازی کرنے والا پہلا یورپی ملک بنا تھا۔

مزید پڑھیں: کون سا یورپی ملک تارکین وطن کو ملک چھوڑنے پر ہزاروں ڈالر دے رہا ہے؟

جن ممالک میں کسی نہ کسی حد تک ہفتے میں 4 دن کام ہوتا ہے یعنی 3 دن چھٹی ہوتی ہے ان میں آسٹریلیا، آسٹریا، امریکا، بیلجیئم، برطانیہ، برازیل، کینیڈا، ڈنمارک، فرانس، جرمنی، آئس لینڈ، آئرلینڈ، نیدرلینڈز، نیوزی لینڈ، ناروے، پرتگال، اسکاٹ لینڈ، جنوبی افریقہ، اسپین، سوئیڈن، سوئٹزر لینڈ، نیوزی لینڈ، آئس لینڈ، لتھوانیا، جاپان اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔ رجحان عالمی سطح پر زور پکڑ رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

مریم نواز نے سیلاب بحالی پروگرام کا افتتاح کردیا، ایک روز میں 9 کروڑ 60 لاکھ روپے جاری

پی آئی اے اور اتحاد ایئرویز کے درمیان کوڈشیئر معاہدہ طے پاگیا

خیبرپختونخوا اسمبلی: سہیل آفریدی کی عمران خان سے ملاقات اور اسرائیل مخالف قراردادیں منظور

کراچی: سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت مفرور ملزم کی پہلی گرفتاری

قول و فعل میں تضاد: بینکنگ نظام پر تنقید کرنے والی ٹی ایل پی کا اکاؤنٹس سے منافع حاصل کرنے کا انکشاف

ویڈیو

مریم نواز نے سیلاب بحالی پروگرام کا افتتاح کردیا، ایک روز میں 9 کروڑ 60 لاکھ روپے جاری

بلاول بھٹو سے محسن نقوی کی ملاقات، ملک کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال

بولیویا میں روڈریگو پاز صدر منتخب، دائیں بازو کی حکومت 19 سال بعد واپس

کالم / تجزیہ

ہم ’یونیورس 25‘ میں رہ رہے ہیں؟

پاک افغان امن معاہدہ کتنا دیرپا ہے؟

انسانیت کے خلاف جنگ