سعودی حکومت کی جانب سے سعودی فنڈز فار ڈیویلپمنٹ کے تحت خیبر پختونخوا کے مالاکنڈ ڈویژن میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تیزی سے تکمیل علاقے کے عوام کے لیے خوشی کی نوید بن کر آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور سعودی عرب میں حج معاہدہ، کیا نئی سہولیات ملیں گی؟
آج سعودی وفد نے ڈائریکٹر آف سینٹرل ایشیا آپریشن محمد المسعود کی قیادت میں سوات كا دورہ كیا اور زیر تعمیر 3 اہم منصوبوں کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر اقتصادی امور ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری آفتاب وزیر، ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے اسفندیار خٹک، ڈائریکٹر ری ہیبلیٹیشن ساجد عمران، سی این ڈبلیو کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ارسلان زیب اور دیگر متعلقہ اداروں كے اہم حکام بھی موجود تھے۔
سعودی وفد نے تعمیراتی کاموں پر گہرے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے منصوبوں كی بروقت تکمیل کی ہدایت کی۔
منصوبوں میں ایگریکلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ، ویٹرنری ریسرچ سینٹر، مریضوں كے لیے کیٹگری ڈی ہسپتال، بٹ خیلہ میں تھلیسیمیا سینٹر اور سوات میں اسپیشل چلڈرن اسکول شامل ہیں۔ان منصوبوں كی تعمیر پر مجموعی لاگت تقریباً ایک ارب 30 کروڑ روپے ہے۔
اس کے علاوہ چکدرہ سے فتح پور 82 کلومیٹر روڈ کی تعمیر بھی 3.4 ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہو چکی ہے، جو علاقے کے لیے ایک اہم ترقیاتی سنگ میل ہے۔
اس موقع پر سعودی حکومت نے تمام ممکنہ تعاون فراہم کرنے کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں کی کامیاب تکمیل سے مالاکنڈ کی ترقی کے نئے دروازے کھلیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے نے سعودی وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی کوششوں کو سراہا اور كہا كہ مذكورہ ترقیاتی منصوبے نہ صرف علاقے کی معیشت میں بہتری لائیں گے بلکہ عوام کی زندگیوں میں بھی خوشحالی کا پیغام دیں گے۔ اور سعودی عرب کی جانب سے فراہم کردہ امداد علاقے کے عوام کے لیے ایک قیمتی تحفہ ثابت ہو گی۔
دورے کے اختتام پر سعودی وفد کو سوات کی مشہور روایتی چادر اور ٹوپی تحفہ میں پیش کیں گئیں۔