جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ صدر مملکت آصف زرداری نے صحافیوں کا مؤقف سننے کا وعدہ کرنے کے باوجود پہلے ہی پیکا ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کردیے جو اپنے مؤقف سے روگردانی کے مترادف ہے۔
اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پیکا ایکٹ پر صدر زرداری نے ہماری بات کو تسلیم کیا اور کہاکہ صحافیوں کا مؤقف سنا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں صدر مملکت نے پیکا ایکٹ اور ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل کی منظوری دیدی
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ صدر مملکت نے یہ بھی کہاکہ محسن نقوی پاکستان آگئے ہیں اور وہ صحافیوں کی بات سننے کے لیے ان سے رابطہ کریں گے لیکن پھر صبح پتا چلا کہ انہوں نے بل پر دستخط کردیے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم فیک نیوز کا راستہ روکنے کے حق میں ہیں لیکن موجودہ قانون کے غلط استعمال کا احتمال و امکان غالب ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ اگر شرعی قوانین کو اس وجہ سے مؤخر کیا جاتا ہے کہ اس کے غلط استعمال کا احتمال ہے تو اسٹیبلشمنٹ کے بل کو اسی بنیاد پر کیوں مؤخر نہیں کیا جاسکتا تھا۔
واضح رہے کہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل پر گزشتہ روز صدر مملکت نے دستخط کیے تھے جس کے بعد وہ قانون بن گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں پیکا ایکٹ کے خلاف ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان، صحافتی تنظیمیں احتجاجی جلوس بھی نکالیں گی
دوسری جانب پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل کے خلاف کل ملک گیر احتجاج کی کال دے دی ہے۔