پاک بحریہ کا بحیرہ عرب میں کامیاب آپریشن، 8 ماہی گیروں کو بحفاظت ریسکیو کرلیا

جمعرات 30 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاک بحریہ نے بحیرہ عرب میں کامیاب ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے 8 ماہی گیروں کو بحفاظت ریسکیو کرلیا۔

جیونی کے جنوب میں موجود بلوچ ماہی گیروں کی القادری نامی کشتی انجن کی خرابی کے باعث حادثے کا شکار ہوئی، جس کے بعد کشتی میں موجود ماہی گیروں نے امداد کے لیے ریڈیو کالز دیں۔

یہ بھی پڑھیں 23 ایرانی ماہی گیروں کی جان بچانے پر ایران کا پاک بحریہ سے اظہار تشکر

کشتی کی کال کو جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر نے بروقت مانیٹر کیا اور پاک بحریہ کے میری ٹائم ہیڈ کواٹرز سے ریسکیو آپریشن کی درخواست کی۔

پاک بحریہ کے سیکنگ ہیلی کاپٹر نے سبک رفتاری سے حادثے کے مقام پر پہنچ کر تمام 8 ماہی گیروں کو بحفاظت ریسکیو کرلیا۔

ریسکیو کیے گئے تمام ماہی گیر مقامی بلوچ ہیں جن کو طبی امداد کے لیے گوادر منتقل کیا گیا ہے، ریسکیو کیے گئے ماہی گیروں نے پاک بحریہ سے اظہار تشکر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں خلیج عمان:پاک بحریہ کی آپریشن ’ٹیلون گرپ‘ میں شرکت

ترجمان نے کہاکہ پاک بحریہ ملک کی بحری سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ سمندر میں رونما ہونے والی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

انٹرنیشنل مقابلۂ قرأت کے لیے مختلف ممالک کے قرّاء کی پاکستان آمد شروع

ٹرمپ کے بارے میں ڈاکومنٹری کی متنازع ایڈیٹنگ، بی بی سی کا ایک اور عہدیدار مستعفی

وفاقی حکومت کا سونے کی درآمد و برآمد پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ

یورپی یونین انڈو پیسفک فورم: اسحاق ڈار کی سنگاپور کے وزیرِ خارجہ اور بنگلادیشی سفیر سے غیررسمی ملاقات

ٹی20 ورلڈ کپ 2026: پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں، میچ 15 فروری کو کولمبو میں ہوگا

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت