جی ایچ کیو حملہ کیس: مزید 2 گواہان کے بیانات قلمبند، تصاویری ثبوت، تخمینہ رپورٹ بھی پیش

ہفتہ 1 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اڈیالہ جیل میں جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) حملہ کیس میں مزید 2 گواہوں نے اپنے بیانات قلمبند کرا دیے ہیں۔ انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی کے جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی جبکہ تحریک انصاف کے بانی عمران خان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:جی ایچ کیو حملہ کیس میں عمران خان عدالت میں پیش

ہفتہ کے روز استغاثہ نے کانسٹیبل عمران کے بیانات قلمبند کیے جنہوں نے 9 مئی کے حملوں کے دوران ہونے والے نقصانات کی تصاویر لی تھیں۔ انہوں نے ثبوت کے طور پر 15 تصاویر پیش کیں۔

علاوہ ازیں ایس ڈی او بلڈنگ اویس شاہ نے سرکاری نقصانات کی تخمینہ رپورٹ کے علاوہ اپنا تحریری بیان بھی عدالت میں پیش کیا۔ رپورٹ کے مطابق جی ایچ کیو پر حملے سے ہونے والا مالی نقصان 7 لاکھ 80 ہزار روپے تھا۔

تاہم 2 گواہ نامکمل ضمنی رپورٹس کی وجہ سے اپنے بیانات قلمبند کرانے سے قاصر رہے۔ استغاثہ نے ڈیجیٹل شواہد پر مشتمل 13 یو ایس بی ڈرائیوز بھی پیش کیں، جنہیں عدالت کی ہدایت کے مطابق کمپیوٹر میں محفوظ کیا گیا۔

مزید پڑھیں:جی ایچ کیو حملہ کیس میں ایک اور ملزم پر فرد جرم عائد

عدالت نے واضح کیا کہ کوئی بھی مبینہ ملزم فریق ڈیجیٹل ثبوت تک رسائی حاصل کرنا چاہتا ہے تو وہ اس کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔

پی آئی ڈی، پیمرا اور ایف آئی اے کو نوٹسز جاری کیے گئے جبکہ ایس ایس پی آپریشنز راولپنڈی کو انٹرنل سیکیورٹی سے متعلق مکمل رپورٹ جمع نہ کرانے پر نوٹس جاری کیا گیا۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 6 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے حکم دیا کہ تمام زیرالتوا ضمنی رپورٹس کو حتمی شکل دے کر آئندہ سماعت تک پیش کیا جائے۔

واضح رہے کہ 9 مئی کو عمران خان کی کرپشن کیس میں گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں کے دوران پی ٹی آئی کے حامیوں پر سرکاری عمارتوں اور فوجی تنصیبات کو آگ لگانے اور توڑ پھوڑ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس: بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بریت کی درخواست خارج

عمران خان پرباضابطہ طور پر 5 دسمبر 2023 کو فرد جرم عائد کی گئی تھی اور وہ اگست 2023 سے اڈیالہ جیل میں نظربند ہیں۔ انہیں راولپنڈی پولیس نے جنوری 2024 میں 9 مئی کے احتجاج کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا اور انہوں نے بریت کی درخواست دائر کی تھی۔

ادھر بشریٰ بی بی کی 26 نومبر کے 31 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 8 فروری تک توسیع کر دی گئی ہے۔ جج امجد علی شاہ نے 8 فروری سے قبل بشریٰ بی بی کو 31 مقدمات میں شامل تفتیش کرنے کی ہدایت کی اور حکم دیا کہ 8 فروری کو بشریٰ بی بی کو بھی عدالت کے سامنے پیش کیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp