اسلام آباد کے 16 فیصد فلٹریشن پلانٹس کا پانی آلودہ، سی ڈی اے کا اعتراف

اتوار 2 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پینے کا صاف پانی صحت اور زندگی کی ضمانت ہے لیکن دارالحکومت کے باسیوں کو یہ بنیادی سہولت میسر نہیں اور بیشتر سیکٹرز کے رہائشی آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق، وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) کے زیرانتظام واٹر فلٹریشن پلانٹس میں سے بیشتر پر جدید فلٹریشن نصب نہیں ہے، سی ڈی اے کے اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز اور ماڈل ویلجز میں 98 واٹر فلٹریشن پلانٹس ہیں جن کا انتظام 5 این جی اوز کے سپرد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پانی کی شدید قلت، اب اسلام آباد والوں کو پانی کہاں سے ملے گا؟

میڈیا رپورٹ کے مطابق، سی ڈی اے کی ایک اپنی حالیہ رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ اسلام آباد میں 16 فیصد فلٹریشن پلانٹس کا پانی غیرمحفوظ پایا گیا ہے۔ رپورٹ میں واٹر فلٹریشن پلانٹس میں جدید سسٹم نصب کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

اس حوالے سے سی ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل واٹر مینجمنٹ سردار خان زمری نے میڈیا کو بتایا کہ کلوروفارم کی وجہ سے 2 سے 3 فیصد فلٹریشن پلانٹس کے نتائج ٹھیک آجاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں بورنگ کے پانی پر بھی ٹیکس کا نفاذ، واٹر چارجز کیا ہوں گے؟

انہوں نے بتایا کہ اس اس مسئلے کے مستقل حل کے لیے واٹر فلٹریشن پلانٹس میں جدید سسٹم لگائے جائیں گے تاکہ گراؤنڈ واٹر کی وجہ سے سامنے آنے والے مسائل پر قابو پایا جاسکے۔

اسلام آباد کے عوام کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس مسئلے پر خصوصی توجہ دینی چاہیے اور حکام کو فلٹریشن پلانٹس کا باقاعدگی سے جائزہ لینا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp