وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ماضی کی فاش غلطیوں اور فیصلوں کی وجہ سے ہمارے فورسز کے جوان اور افسر جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قلات حملے میں ہمارے 18 جوان شہید ہوئے، میں نے حملے کے زخمیوں سے ملاقات کی، وہ بہت حوصلے سے بات کررہے تھے، ہمارے شہید اور غازی پاکستان کی حفاظت کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی میں کچھ فاش غلطیاں اور غلط فیصلے ہوئے، ہزاروں دہشتگردوں کو چھوڑا گیا، اس وجہ سے ہمارے جوان اور افسر آج دوبارہ قربانیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے قلات حملے اور کل پشاور میں پولیو ڈیوٹی پر مامور اہلکار کی شہادت پر فاتحہ خوانی بھی کی۔
یہ بھی پڑھیے: قلات میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن: 23 دہشتگرد ہلاک، 18 جوان شہید
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جنوری میں مہنگائی 9 سال کی کم ترین سطح پر آچکی ہے، میں تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، جن کی کوششوں سے مہنگائی کم ترین سطح پر آچکی ہے، اب ہماری کوشش ہے کہ معاشی ترقی کی طرف بڑھیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ روز سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وفد بھیجا، آئل فیسیلیٹی جو دسمبر 2023 میں ختم ہوگئی تھی اب اس کا دوبارہ سے اجرا ہوگیا اور سعودی عرب سے تیل درآمد پر 1.2 بلین ڈالرز کی موخر ادائیگی کی سہولت مل گئی ہے جس سے زر مبادلہ کے ذخائر کو تقویت ملے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب نے ہزارہ کے لیے 40 ملین ڈالرز کی پانی کی اسکیم کی منظوری دی، پاکستان میں کنگ سلمان اسپتال بھی بنایا جائے گا۔
وزیراعظم نے زرعی ٹیکس کی منظوری پر تمام صوبوں کے وزرائےاعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اور سندھ نے زرعی ٹیکس کی منظوری دی ہے جو آئی ایم ایف کی شرط بھی ہے۔ یہ ٹیکس وقت کا اہم تقاضا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ رمضان کی آمد آمد ہے مگر اس بار ہدایت کی ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کے بغیر رمضان پیکج لائیں گے، گزشتہ سال بہت ساری شکایات آئی تھیں اس لیے اس بار فیصلہ کیا گیا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کے بغیر رمضان پیکج لائے۔
یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کل 5 فروری ہے، پوری قوم ملی جذبے سے یوم یکجہتی کشمیر منائے گی اور پاکستانی عوام کراچی سے پشاور تک مقبوضہ کشمیر میں جاری آزادی کی تحریک سے اظہار یکجہتی کریں گے۔