شریعت میں سود کے لین دین کو اللہ اور اس کے رسولﷺ سے جنگ کہا گیا ہے، اور یہی وجہ ہے جو اس میں پھنستا ہے تو پھر نکلنے میں بہت وقت لگتا ہے۔ ایسا ہی کچھ پاکستان کے قومی اداروں کے ساتھ ہوا ہے۔
پاکستان کے 14 قومی اداروں کی جانب سے حاصل کیے گئے 93 ارب روپے کے قرض پر 211 ارب 55 کروڑ روپے کا سود چڑھنے کا انکشاف ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں خیبرپختونخوا: اپنے کاروبار کے لیے بلاسود قرضوں کی فراہمی، نوجوانوں میں چیک تقسیم
میڈیا رپورٹس کے مطابق 14 اداروں پر پاکستان ٹریڈ کارپوریشن کی 305 ارب روپے کی رقم واجب الادا ہے۔
رپورٹس کے مطابق دستاویز میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کی جانب سے حاصل کیے گئے 24 ارب روپے کے قرض پر 76 ارب 98 کروڑ روپے کا سود چڑھ گیا ہے۔
اس کے علاوہ نیشنل فرٹیلائزر نے 53 ارب 81 کروڑ روپے کا قرض لیا تھا، اور اب اس ادارے پر 67 ارب 70 کروڑ روپے کا سود چڑھ گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ فوڈ ڈیپارٹمنٹ نے ٹریڈ کارپوریشن کے 8 ارب 82 کروڑ روپے ادا کرنے ہیں۔ جبکہ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا قرض حاصل کرنے والا پاسکو اب مزید 4 ارب 88 کروڑ روپے سود کی مد میں ادا کرےگا۔
اسی طرح خیبرپختونخوا فوڈ ڈپارٹمنٹ نے 2 ارب 52 کروڑ روپے کا قرض لیا تھا، اور اب اس پر 9 ارب 66 کروڑ روپے کا سود چڑھ گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ نیشنل فوڈ سیکیورٹی کی جانب سے حاصل کیے گئے 62 کروڑ روپے کے قرض پر 2 ارب روپے سے زیادہ سود چڑھ گیا ہے، جبکہ پنجاب فوڈ ڈپارٹمنٹ 4 ارب 68 کروڑ روپے کے قرض پر اب 11 ارب 51 کروڑ روپے سود کی مد میں ادا کرنے کا پابند ہے۔
یہ بھی پڑھیں ’اپنا گھر اسکیم‘، خیبرپختونخوا کے کم آمدن افراد کو 15 لاکھ روپے تک بلاسود قرض دینے کا فیصلہ
اسی طرح بلوچستان فوڈ ڈپارٹمنٹ کے ایک ارب 79 کروڑ روپے کے قرض پر 6 ارب 95 کروڑ روپے کا قرض چڑھ گیا، جبکہ آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے حاصل کیے گئے 23 کروڑ روپے کے قرض پر اب سود کی رقم ایک ارب 85 کروڑ روپے تک جا پہنچی ہے۔