بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ضلعی انتظامیہ نے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کرنے پر 5 افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف کارروائی کا اغاز کردیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے مطابق، شہر میں جاری انسداد پولیو مہم کے دوران 90 افراد نے اپنے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کیا، تاہم انسداد پولیو ٹیمز کے سمجھانے پر 60 والدین اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے پر رضامند ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: 2025 کی پہلی پولیو مہم کا آغاز: پولیو کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
انہوں نے مزید بتایا کہ اس دوران 5 افراد نے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے مسلسل انکار کیا جن کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے نہ پلوانے والے والدین کے خلاف مستقبل میں بھی قانونی کارروائی کا سلسلہ جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بچوں کو پولیو ڈارپ نہ پلوانے والے والدین کو قانونی کارروائی سامنا کرنا ہوگا؟
بلوچستان بھر میں رواں سال کی پہلی انسداد پولیو مہم کا آغاز 3 فروری سے ہوا۔ اس 7 روزہ مہم کے دوران 26 لاکھ 60 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ انسداد پولیو مہم میں 11 ہزار سے زائد ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس ملک بھر میں 73 پولیو کے کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سب سے زیادہ بلوچستان میں 27 پولیو کے کیسز سامنے آئے تھے۔