عام آدمی پارٹی (آپ) کے سربراہ اروند کیجریوال نے دہلی اسمبلی انتخابات میں اپنی پارٹی کی شکست کو تسلیم کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں:اروند کیجریوال کے بعد دہلی کی نئی وزیر اعلیٰ آتشی مارلینا سنگھ کون ہیں؟
ارند کیجریوال نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ہم عاجزی کے ساتھ عوامی مینڈیٹ قبول کرتے ہیں اور میں بی جے پی کو اس کی جیت کے لیے مبارکباد دیتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں کہ امید کرتا ہوں کہ بی جے پی دہلی کے لوگوں کی امیدوں پر پورا اترے گی۔
اپنے ویڈیو پیغام نے اپنی پارٹی کے برسراقتدار رہتے دہلی میں ہوئے ترقیاتی کاموں کا ذکر کرتے ہوئے کیجریوال کا کہنا تھا کہ ہم نے دہلی والوں کے لیے تعلیم، پانی، بجلی، بنیادی ڈھانچے میں کافی کام کیا ہے۔
— Arvind Kejriwal (@ArvindKejriwal) February 8, 2025
ان کا کہنا تھا کہ اب عام آدمی پارٹی اگلے 5 سال اسمبلی میں ایک تعمیری اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی، اور ہم دہلی کے لوگوں کو بھی دستیاب ہوں گے۔
انہوں نے اپنے پیغام میں دعویٰ کیا کہ ہم اقتدار کے لیے سیاست میں نہیں ہیں، بلکہ ہم اسے لوگوں کی خدمت کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔
کیجریوال نے اپنے پارٹی ورکرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں انتخابات کے دوران تمام عام آدمی پارٹی کی جانب سے انتھک محنت کے لیے ان شکریہ ادا کرتا ہوں اور ہم نے ایک اچھا الیکشن لڑا۔
واضح رہے کہ عام آدمی پارٹی گزشتہ 10 سال سے دہلی میں برسراقتدار تھی، جب کہ بی جے پی 1998 سے شہر میں اقتدار سے محروم چلی آرہی تھی۔ تاہم حالیہ انتخابات میں بی جے پی نے دہلی کا میدان مار لیا ہے۔70 نشستوں والی اسمبلی میں بی جے پی کی 36 نشستوں کی جیت کا امکان ہے۔
بی جے پی نے دہلی کا معرکہ کیسے سر کیا؟
دہلی کے حوالے سے بی جے پی نے 18 ماہ قبل ہی منصوبہ بندی شروع کر دی تھی۔ بی جے پی نے عوامی عدم اطمینان کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بشمول اروند کیجریوال عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کیخلاف بدعنوانی کے الزامات لگائے۔ گورننس کی ناکامیوں کو نشانہ بنایا اور دریائے یمنا میں آلودگی اور شراب کی پالیسی کے تنازع جیسے مسائل کو اجاگر کیا۔