ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد پر کارکنان کی نعرے بازی اور احتجاج کے معاملہ پر پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا اہم اجلاس آج بہادر آباد مرکز پر دوپہر 3 بجے ہوگا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں گزشتہ روز ہونے والے واقعے کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لیا جائے گا جبکہ پارٹی کی تنظیم نو کرنے سے متعلق بھی مشاورت ہوگی۔ ایم کیو ایم پاکستان میں تمام عہدے تاحال خالی ہیں سمیت پارٹی کے جنرل ورکرز اجلاس بلانے سے متعلق اہم امور زیر بحث آئیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی جانب سے بنائی گئی 25 کمیٹیوں میں صرف 9 لوگوں کی شمولیت پر شدید احتجاج ہوا تھا۔
مزید پڑھیں: ایم کیو ایم پاکستان اختلافات کا شکار، کارکنان کا بہادرآباد مرکز پر دھاوا، تصادم میں 10 افراد زخمی
کارکنان کا کہنا تھا کہ 25 کمیٹیوں سے تاثر مل رہا ہے کہ پارٹی میں رہنماؤں کی کمی ہے یا پھر پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو اپنے کارکنوں پر زیادہ اعتماد نہیں اور اسی وجہ سے انہیں پارٹی ذمہ داریوں سے دور رکھا گیا ہے۔ 25 کمیٹیوں میں ہر کمیٹی 2 سے 4 ممبران پر مشتمل ہے ماسوائے صوبائی پارلیمانی کمیٹی جو صرف ایک آدمی کامران ٹیسوری پر مشتمل ہے جو سندھ کے گورنر بھی ہیں۔
فاروق ستار 8، انیس قائم خانی 8، مصطفی کمال 8 اور رضوان بابر 8، کہف الورا 7، فیصل سبزواری 7،امین الحق 5، محترمہ نسرین جلیل 5 کمیٹیوں کے ممبر ہیں جبکہ کامران ٹیسوری ایک کمیٹی کے ممبر ہیں۔ کمیٹیوں کے اعلان کے ساتھ پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے مرکزی دفتر بہادر آباد پر شدید احتجاج کرتے ہوئے فیصلہ کے خلاف نعرے بازی بھی کی تھی، اس موقع پر ہاتھا پائی اور تصادم میں 10 کارکن زخمی بھی ہوئے تھے۔