امریکی کمپنیاں اب بیرون ملک رشوت دے کر ٹھیکے حاصل کرسکیں گی، صدر ٹرمپ نے قانونی پابندی ہٹادی

منگل 11 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے ہیں، جس کے مطابق اس وفاقی قانون کے نفاذ کو روک دیا گیا ہے، جس کے تحت امریکی کاروباری اداروں کے لیے غیر ملکی حکام کو رشوت دینا جرم قرار دیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی شہریوں کو بیرون ملک ٹھیکوں کے حصول کی غرض سے وہاں کی حکومتوں کو رشوت دینے کی باقاعدہ اجازت دیدی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی صدر ٹرمپ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت پر پابندیاں عائد کردیں

صدر ٹرمپ نے محکمہ انصاف کو یہ بھی حکم دیا ہے کہ وہ اس قانون پر عملدرآمد روک دیں جو امریکی کارپوریشنز کو غیرملکی حکومتوں کے اہلکاروں کو رشوت دے اپنے مالی مفادات حاصل کرنے سے روکتا ہے۔

ٹرمپ نے نئے تصدیق شدہ اٹارنی جنرل پام بوندی کو فوری طور پر فارن کرپٹ پریکٹسز ایکٹ کے تحت اٹھائے گئے اقدامات، بشمول امریکی افراد اور کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائیاں، روکنے کا حکم دیا ہے۔

مزید پڑھیں:صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کیخلاف امریکا بھر میں احتجاج، مظاہرین کیا چاہتے ہیں؟

امریکی افراد اور کمپنیوں کیخلاف محکمہ انصاف نے دوسرے ممالک میں کاروبار حاصل کرنے کی کوششوں میں غیر ملکی سرکاری اہلکاروں کو رشوت دینے کا الزام عائد کیا ہے، صدر ٹرمپ کے مطابق مذکورہ قانون کمپنیوں کو عالمی سطح پر نقصان پہنچاتا ہے۔

’یہ کاغذ پر اچھا لگتا ہے، لیکن عملی طور پر ایک تباہی ہے، اس کا مطلب ہے کہ اگر کوئی امریکی کسی دوسرے ملک جاتا ہے اور وہاں قانونی طور پر، جائز یا کسی اور طرح سے، کاروبار کا آغاز کرتا ہے، تو یہ تقریباً ایک ضمانت شدہ تفتیشی فرد جرم ہے، اس وجہ سے کوئی بھی امریکیوں کے ساتھ کاروبار نہیں کرنا چاہتا۔‘

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا جان ایف کینیڈی اور مارٹن لوتھر کنگ کے قتل سے متعلق خفیہ دستاویزات عام کرنے کا حکم

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق مذکورہ قانون سابق صدر جمی کارٹر کا تصور تھا، جو لگتا بہت اچھا ہے لیکن ہے بہت برا، اس سے ملک کو نقصان پہنچتا ہے اور بہت سے، بہت سے سودے اس لیے نہیں ہو پاتے کیونکہ کوئی بھی کاروبار نہیں کرنا چاہتا۔

امریکی میڈیا میں رپورٹ ہونیوالے وائٹ ہاؤس کے حقائق نامے کے مطابق، نئے حکم نامے کا مقصد 1977 کے فارن کرپٹ پریکٹس ایکٹ کے لیے پام بوندی کو ’نظرثانی شدہ، معقول نفاذ کے رہنما خطوط‘ تیار کر کے امریکی معاشی مسابقت کو بحال کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ’آئرن ڈوم‘ میزائل ڈیفنس شیلڈ بنانے کا اعلان کردیا

فیکٹ شیٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی قومی سلامتی کا انحصار امریکا اور اس کی کمپنیوں کو دنیا بھر میں اسٹریٹجک تجارتی فوائد حاصل کرنے پر ہے، اور صدر ٹرمپ ضرورت سے زیادہ، غیر متوقع فارن کرپٹ پریکٹس ایکٹ کے نفاذ کو روک رہے ہیں جو امریکی کمپنیوں کو کم مسابقتی بناتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp