امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف پورے امریکا میں احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق، امریکی شہریوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی غیرملکی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرنے، ٹرانس جینڈر افراد کے حقوق غصب کرنے، پروجیکٹ 2025 اور غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے مجوزہ منصوبے کے خلاف ملک کی تمام 50 ریاستوں میں احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 30 ہزار تارکین وطن کو گوانتاناموبے جیل بھیجنے کے لیے تیار
میڈیا رپورٹس کے مطابق، کیلیفورنیا، فلیڈیلفیا، مینیسوٹا، مشی گن، ٹیکساس، وسکونسن اور انڈیانا سمیت امریکا کی تمام ریاستوں کے دارالحکومتوں میں کیے گئے احتجاجی مظاہروں کا انعقاد آن لائن تحریک ’50501‘ کے تحت کیا گیا جس کا مطلب ہے، ’50، احتجاجی مظاہرے، 50 ریاستیں، ایک دن‘۔
مختلف شہروں میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں ہزاروں کی تعداد میں افراد نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ میڈیا پر بھی مختلف نعروں اور ہیش ٹیگز کی مدد سے احتجاجی مہم چلائی گئی جس میں ’فاشزم کو مسترد‘ اور ’جمہوریت کا دفاع‘ کرنے جیسے نعروں کا استعمال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بہت جلد غزہ پر قبضہ کرلیں گے اور ہم اس کے مالک ہونگے، ڈونلڈ ٹرمپ کا نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں دعویٰ
مظاہرین نے ایلون مسک اور ان کے ’ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی‘کے حکومتی و انتظامی معاملات میں بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے خلاف اور یو ایس ایڈ کی بحالی کے لیے نعرے لگائے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر ایلون مسک کو ابھی نہ روکا گیا تو یہ جمہوریت پر حملہ تصور ہوگا۔
بعض شہروں میں متعدد مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا۔ فینکس میں ہونے والے احتجاج میں مظاہرین نے ’ایلون مسک کو ڈی پورٹ کرو‘ اور ’تارکین وطن خوش آمدید، ہمیں تم سے نفرت اور کوئی خوف نہیں‘ کے نعرے بھی لگائے۔