سہ ملکی سیریز: کراچی میں میچز کے دوران جامع سیکیورٹی پلان مرتب کرلیا گیا

منگل 11 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی میں سہ ملکی سیریز کے میچوں کے دوران اسپیشل سیکیورٹی یونٹ نے جامع سیکیورٹی پلان مرتب کرلیا۔ اور میچ دیکھنے آنے والے شائقین کے لیے خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

میچز کے دوران ایس ایس یو اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 5 ہزار سے زیادہ اہلکار تعینات ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں سہ ملکی سیریز: جنوبی افریقہ کو شکست دے کر نیوزی لینڈ نے فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا

اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے مطابق 12 اور 14 فروری کو ہونے والے میچز کے دوران ایس ایس یو کے 620 کمانڈوز بشمول لیڈی کمانڈوز اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

اسپیشل سیکورٹی یونٹ نے بتایا کہ سیکیورٹی ڈویژن کے 1220، ٹریفک پولیس کے 1390، اسپیشل برانچ کے 280 اہلکار اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ یہ اہلکار نیشنل بینک کرکٹ اسٹیڈیم، کراچی ایئرپورٹ، روٹس، پارکنگ پوائنٹس، ہوٹلز اور دیگر مختلف مقامات پر مامورہیں۔ اس کے علاوہ ماہر نشانہ باز بھی حساس مقامات پر تعینات ہیں۔

ایس ایس یو کے مطابق جدید تربیت یافتہ کمانڈوز پر مشتمل ٹیم کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہے گی۔

ڈی آئی جی سیکیورٹی ڈاکٹر مقصود احمد نے بتایا کہ شائقین کرکٹ سے درخواست ہے کہ وہ سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں، میچ والے دن ٹریفک پلان کو فالو کریں تاکہ کسی قسم کی مشکلات سے بچا جا سکے۔

انہوں نے کہاکہ سیکیورٹی انتظامات کا مقصد تمام تماشائیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنا ہے، ایس ایس یو کی خصوصی کمانڈ اینڈ کنٹرول بس اسٹیڈیم کے اطراف امن و امان کی نگرانی کے لیے تعینات کی جائے گی۔ جبکہ نیشنل بینک اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے آنے والے شائقین کے لیے پارکنگ کا انتظام کیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی کے مطابق اسٹیڈیم کے اطراف تمام سڑکیں ٹریفک کی آمدورفت کے لیے کھلی رہیں گی، جبکہ اسٹیڈیم سے متصل چائنا گراؤنڈ میں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی پارکنگ کا انتظام کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ وی آئی پیز اور خصوصی پاسز کی حامل گاڑیوں کی پارکنگ اسٹیڈیم کے اندر رکھی گئی ہے، اسٹیڈیم میں داخلے کے لیے صرف مرکزی گیٹ اور گیٹ نمبر 12، 13 اور 14 استعمال کیے جا سکیں گے۔ صرف وی آئی پیز اور اسٹیکر/پاسز کی حامل گاڑیاں گیٹ نمبر 8 سے داخل ہوسکیں گی۔

ڈی آئی جی کے مطابق اسٹیڈیم کے احاطے میں سی این جی سلینڈر نصب شدہ گاڑیوں کے داخلے پر سخت پابندی ہوگی، نیشنل بینک اسٹیڈیم کے تمام گیٹ میچ کے شروع ہونے سے 3 گھنٹے پہلے کھول دیے جائیں گے، شائقین کرکٹ ⁠اسٹیڈیم میں داخل ہونے کے لیے اپنا اصل قومی شناختی کارڈ لازمی ہمراہ لائیں، جبکہ اصل میچ ٹکٹ کی ہارڈ کاپی کا ہونا لازمی ہے، آن لائن ٹکٹس پر اسٹیڈیم میں داخلہ ممکن نہیں ہوگا، آن لائن بکنگ کرانے والے ٹی سی ایس کے مقرر کردہ مراکز سے فزیکل ٹکٹس حاصل کر سکتے ہیں۔

ڈی آئی جی نے کہاکہ تماشائیوں کو اسٹیڈیم میں کھانے پینے کی کوئی بھی چیز لانے کی اجازت نہیں ہوگی، مشروبات، گلاس، پلاسٹک بوتلیں یا کوئی بھی نشہ آور اور ممنوع اشیا لانے کی اجازت نہیں ہوگی، ⁠کھانے پینے اور ریفریشمنٹ کی اشیا اسٹیڈیم کے اندر لگے اسٹالز پر دستیاب ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں سہ ملکی سیریز: قومی ٹیم میں تبدیلی سے متعلق بولنگ کوچ اظہر محمود کا اہم بیان

انہوں نے مزید کہاکہ ممنوعہ اشیا میں آتشی اسلحہ، کھلونا بندوق، دھماکا خیز مواد، آتشبازی اور سیگریٹ شامل ہیں، اس کے علاوہ میچ باکس، لائٹر، خواتین کے ہینڈ بیگ، تیز دھار اشیا، دھاتی لکڑی کی اشیا اندر لانا ممنوع ہیں، تمام تماشائیوں کو داخلی دروازوں پر سیکیورٹی چیکنگ سے گزارا جائے گا، اس کے علاوہ ڈرون کیمروں کے استعمال پربھی سخت پابندی ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

پاکستان اور بھارت کے مابین کرکٹ کے بڑے فائنلز، کس کا پلڑا بھاری رہا؟

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی