امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹیل اور المونیم کی درآمدات پر 25 فی صد ٹیرف عائد کرتے ہوئے بڑے سپلائرز کے لیے استثنیٰ اور ڈیوٹی فری کوٹے کو ختم کر دیا۔
وائس آف امریکا کے مطابق صدر ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کے دوران کہا کہ ’یہ ایک بڑی ڈیل اور امریکا کو دوبارہ امیر بنانے کی ابتدا ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: یورپی اشیا پر محصولات عائد کرنے کے اعلان پر صدر ٹرمپ کو یورپی یونین کا انتباہ
ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کے دوران ٹرمپ کی جانب سے محکمہ تجارت کی سربراہی کے لیے نامزد کردہ ارب پتی فنانسر ہاورڈ لٹنک بھی موجود تھے۔
ہاورڈ لٹنک نے کہا کہ آپ وہ صدر ہیں جو امریکی اسٹیل ورکر کے لیے کھڑے ہو رہے ہیں اور میں بہت متاثر اور خوش ہوں جو آپ کے ساتھ کھڑا ہوں۔
انہوں نے ملازمتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ایک لاکھ 20 ہزار ملازمتیں واپس آ سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ ایگزیکٹو آرڈر بنیادی طور پر صدر کے دستخطوں سے جاری ہونے والی ایک ایسا دستاویز ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ صدر کس طرح وفاقی حکومت کو منظم کرنا چاہتے ہیں۔ ایگزیکٹو آرڈر وفاقی ایجنسیوں کے لیے ہدایات ہوتی ہیں کہ انہیں کیا کارروائی کرنی ہے۔
مزید پڑھیے: اسرائیل، ’غزہ‘ امریکا کے حوالے کر دیگا، تعمیر نو کے لیے کسی فوجی کی ضرورت نہیں ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ
صدر ٹرمپ کے اعلان سے المونیم کی درآمدات پر ٹیکس کی شرح 10 فی صد سے بڑھ کر 25 فی صد ہو گئی ہے۔ انہوں نے سال 2018 میں اس شعبے کی مدد کے لیے 10 فی صد ٹیرف عائد کیا تھا۔
اب صدر ٹرمپ نے اسٹیل اور المونیم کی لاکھوں ٹن درآمدات پر 25 فی صد ٹیرف دوبارہ عائد کیا ہے۔
ٹرمپ کے اقدمات کے بعد اسٹیل کی درآمدات پر نئے معیارات کا اطلاق بھی ہو جائے گا۔ ان معیارات کے مطابق درآمد ہونے والے اسٹیل اور المونیم کی تیاری اور ڈھلائی وغیرہ شمالی امریکا میں ہونا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ اس شرط سے چین میں پراسیس ہونے والے اسٹیل کی امریکا درآمد کو روکا جاسکے گا۔
حکم نامے میں درآمد شدہ اسٹیل سے تیار کی گئی مصنوعات پر بھی ٹیرف عائد کیے گئے ہیں۔
ٹرمپ کے تجارتی مشیر پیٹر نوارو کا کہنا ہے کہ ان اقدامات سے امریکی اسٹیل اور المونیم پروڈیسرز کو مدد اور امریکا کی معیشت اور قومی سلامتی کو تقویت ملے گی۔
صدر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اسٹیل اور المونیم ٹیرف 2.0 ملکی پیداوار کو فروغ دے گا۔ یہ اسٹیل اور المونیم کی صنعتوں کو امریکہ کی معیشت اور قومی سلامتی میں بطورِ ریڑھ کی ہڈی اور ستون کے طور پر تحفظ دے گا۔
مزید پڑھیں: امریکا کا کینیڈا پر قبضے کا ارادہ اٹل، ٹرمپ نے اصل وجہ بھی بتادی
نوارو کا کہنا تھا کہ یہ صرف تجارت کے بارے میں نہیں ہے بلکہ یہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہے کہ امریکا اسٹیل اور المونیم جیسی اہم صنعتوں کے لیے کبھی غیر ملکیوں پر انحصار نہیں کرے گا۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے اتوار کو پہلی بار اسٹیل اور المونیم سے متعلق اقدامات کا ذکر کیا گیا تھا جس پر فوری طور پر رد عمل سامنے آیا تھا۔
پیر کو چین نے صدر ٹرمپ کی جانب سے چینی مصنوعات پر 10 فی صد ٹیرف عائد کرنے کے جواب میں امریکی مصنوعات پر اضافی ٹیکس عائد کیے ہیں۔