ایف بی آر اب بینکنگ ٹرانزیکشن کے ذریعے ٹیکس چوروں کو کیسے پکڑے گا؟

منگل 11 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملکی معاشی حالات اور ٹیکس ہدف کو پورا کرنے کے لیے حکومت نے ٹیکس نادہندہ اور ٹیکس چوری کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کے لیے ٹیکس قوانین میں ترامیم تجویز کی ہیں، یہ ترامیم قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں زیر بحث ہیں، ایف بی آر نے بینکنگ ٹرانزیکشن کے ذریعے ٹیکس چوروں کا تعاقب کرنے کے لیے تجویز دی ہے۔ جس کے تحت ظاہر کردہ آمدن سے زیادہ مالیت کی بینکنگ ٹرانزیکشنز کرنے والے افراد کے خلاف ایف بی آر فوری حرکت میں آئےگا۔

یہ بھی پڑھیں ایف بی آر ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب

چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں ٹیکس قوانین میں ترمیم کے حوالے سے بتایا کہ ماضی میں دیکھا گیا ہے کہ لوگوں نے اپنے اثاثے ایک کروڑ کے ظاہر کیے ہوتے ہیں لیکن وہ 15 سے 20 کروڑ کی بینکنگ ٹرانزیکشن کرتے ہیں، اب ظاہر کردہ آمدن سے زیادہ مالیت کی بینکنگ ٹرانزیکشنز کرنے والے افراد کے خلاف ایف بی آر فوری حرکت میں آئےگا اور اس مقصد کے لیے بینکوں کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔

انہوں نے کہاکہ بینکوں کے ساتھ ٹیکس دہندگان کی آمدن اور ٹرن اوور کا ڈیٹا شیئر کیا جائےگا، بینکوں کو ہدایات دی جائیں گی کہ اگر متعلقہ شخص کی ٹرانزیکشن کا حجم ایف بی آر کے ڈیٹا سے مطابقت نہیں رکھتا تو رپورٹ دیں۔ بینکوں کے لیے ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کردہ آمدن سے زیادہ مالیت کی ٹرانزیکشن پر رپورٹ دینا لازمی ہوگا۔

چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہاکہ بینکوں کو یہ بھی ہدایت کی جائے گی کہ ٹرانزیکشن نہ روکیں لیکن رپورٹ ایف بی آر کو فراہم کی جائے، بینکوں کے ساتھ ٹرانزیکشن کا ایک ’ایلگوریدم‘ بنانا چاہتے ہیں۔

رکن کمیٹی بلال اظہر کیانی نے کمیٹی کو بتایا کہ ترمیم کے بل میں قانون کی تعریف میں یہ بات بھی رکھی ہے کہ نان فائلر پہلی بار مکان خرید سکتا ہے، جبکہ ٹیکس گوشوارے میں آمدن ظاہر کرنے والے نئی جائیداد خریداری کر سکیں گے، ماں، باپ اور بچوں کے لیے بھی جائیداد کی خریداری کی جا سکتی ہے، خریداری نقد رقم یا مساوی اثاثے کی بنیاد پر کی جا سکےگی۔

یہ بھی پڑھیں لاہور کے مقابلے میں کراچی زیادہ ٹیکس کیوں دیتا ہے؟ چیئرمین ایف بی آر نے بتا دیا

چئیرمین ایف بی آر نے کمیٹی کو بتایا کہ ایف بی آر افسران کے لیے 1010 نئی گاڑیوں کی خریداری روک دی ہے، قائمہ کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے حتمی فیصلہ ہوگا، سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے منٹس آئیں گے تو گاڑیوں کی خریداری کا فیصلہ ہوگا تب تک گاڑیوں کا معاملہ مؤخر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp