سنہ 2023 میں ہونے والے لیبیا کشتی حادثے کے سلسلے میں 8 سے زائد مقدمات میں ملوث انسانی اسمگلر کو گرفتار کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: لیبیا کشتی حادثہ: 63 مسافر پاکستانی تھے، 16 لاشیں برآمد، وزارت خارجہ
فیڈرل انوسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے ترجمان کے مطابق گرفتار ملزم زبیر مہر بین الاقوامی اسمگلر گینگ کا رکن ہے اور مذکورہ کشتی حادثے و ریڈ بک کے ضمن میں انتہائی مطلوب تھا۔
ترجمان کے مطابق یہ کارروائی ایف آئی اے گوجرانوالہ زون نے کی اور ملزم کو چھاپہ مار کارروائی میں گجرات سے گرفتار کیا گیا اور اس کے خلاف سال 2023 میں کمپوزٹ سرکل گجرات میں 8 مقدمات درج ہوئے۔
ایف آئی اے ترجمان نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن رضا نقوی کی ہدایات پر انسانی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کردیا گیا ہے۔
ملزم نے لیبیا کشتی حادثے کے 8 متاثرین سے فی کس 24 لاکھ روپے کے حساب سے مجموعی طور پر متاثرین سے ایک کروڑ 92 لاکھ روپے ہتھیائے۔
ملزم نے 8 متاثرین کو پہلے لیبیا بھجوایا اور پھر وہاں سیف ہاوسسز میں رکھ کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ ملزم نے بعد ازاں دیگر ساتھیوں کی ساتھ مل کر متاثرین کو کشتی کے ذریعے لیبیا سے یورپ بھجوانے کی کوشش کی جو حادثے کا شکار ہو گئی۔
مزید پڑھیے: یونان میں پاکستانیوں سے بھری کشتی الٹ گئی، 5 افراد جاں بحق، متعدد لاپتا
اس حادثے میں کشتی میں سوار تمام متاثرین کی موت واقع ہوگئی تھی۔ ملزم کی گرفتاری کے لیے متعدد بار چھاپے مارے گئے اور بالآخر اسے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ملزم سے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دریں اثنا ڈائریکٹر ایف آئی اے گجرانوالہ زون عبدالقادر قمر کا کہنا ہے کہ کشتی حادثات میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: مراکش کشتی حادثہ، 13 ہلاک پاکستانیوں کی شناخت مکمل
انہوں نے کہا کہ انٹلیجنس بنیادوں پر انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اور کسی شخص کو بھی معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے جائے گی۔
ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ ٹھوس شواہد کی روشنی میں ملزمان کو قرار واقعی سزائیں دلوائی جائیں گی۔