جنہیں خط لکھ رہے ہیں وہ پڑھنا ہی نہیں چاہتے اور نہ ہی جواب دینا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی

جمعہ 14 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے خطوں کا مشغلہ لگا رکھا ہے۔ جنہیں خط لکھ رہے ہیں وہ پڑھنا ہی نہیں چاہتے اور نہ ہی جواب دینا چاہتے ہیں۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پتا نہیں یہ خط کون لکھتا ہے، کہاں سے آتے ہیں اور کس مشین سے نکلتے ہیں؟ ان کے عزائم کیا ہیں، ان کا مقصد کیا ہے۔ خان صاحب ان پر انگوٹھا لگا کر بھیج دیتے ہیں کہ یہ میرا خط ہے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ اب وہ اپنی تسلی کے لیے آرمی چیف اور چیف جسٹس کی طرف سے خود اپنے نام خط لکھنا شروع کردیں گے۔ انہوں نے اپنی تسکین کے لیے خطوں کا مشغلہ لگا رکھا ہے۔

مجھے کوئی خط نہیں ملا، ملا بھی تو نہیں پڑھوں گا، آرمی چیف جنرل عاصم منیر

واضح رہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا تھا کہ مجھے کسی کا کوئی خط نہیں ملا، خط ملا بھی تو نہیں پڑھوں گا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق جنرل عاصم منیر نے یہ بات وزیراعظم ہاؤس میں ترک صدر کے اعزاز میں ظہرانے کے دوران صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہی تھی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ اگر کوئی خط ملا تو وزیر اعظم کو بھجوا دوں گا۔ خط کی باتیں سب چالیں ہیں۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان آگے بڑھ رہا ہے اور پاکستان کو آگے بڑھنا ہے۔ ملک بہت اچھے انداز سے آگے بڑھ رہا ہے، پاکستان میں ترقی ہو رہی ہے۔

آرمی چیف نے کسی کا نام لیے بغیر خط کا ذکر بانی پی ٹی آئی کی جانب سے اس دعویٰ کے پس منظر میں کیا، جس کے مطابق انہوں نے آرمی چیف کو سیاسی صورتحال سے متعلق پے در پے 3 خطوط ارسال کیے ہیں۔

اس حوالے سے چیئرمین تحریکِ انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بطور سابق وزیرِ اعظم آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط لکھ کر ان سے پالیسیوں کا ازسرِ نو جائزہ لینے کی اپیل کی ہے۔ تاہم بعد میں انہوں نے ایک نجی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ انہوں نے آرمی چیف کو خط لکھا، میں نے اب تک بانی پی ٹی آئی کا یہ خط پڑھا یا دیکھا نہیں۔

جب کہ حکومتی مشیر اور ن لیگی رہنما نے عمران خان کی جانب سے ان آرمی چیف کو مخاطب کرکے لکھے خطوط کو قومی سطح کا جرم قرار دیا تھا۔

نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان خط نہیں بھیجتے بلکہ یہ ایک پروپیگنڈا ٹول ہے جس سے وہ فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایسی حرکتوں سے عمران خان عوام اور فوج میں دوریاں پیدا نہیں کر سکیں گے اور ان کے لیے بھی اس چیز کے اچھے اثرات نہیں ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp