انصاف کو تسلیم کرتے ہیں آپ کے ہتھوڑے کو تسلیم نہیں کریں گے، مولانا فضل الرحمان

جمعرات 20 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سپریم کورٹ کی جانب سے ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کے حوالہ سے سیاسی مذاکرات کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے عدالت عظمٰی کے تین رکنی بینچ پر اپنے عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

واضح طور پر سپریم کورٹ کو مخاطب کرتے ہوئے ایک پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ انصاف کو تسلیم کرتے ہیں لیکن آپ کے ہتھوڑے کو تسلیم نہیں کریں گے۔ ’ہم عدالت کے اس جبر کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔‘

مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ عدالت کو اپنی پوزیشن واضح کرنا ہوگی کہ وہ کون سا کردار ادا کر رہی ہے۔ عدالت واضح کرے کہ وہ عدالت ہے یا پنچائیت ہے۔

’آج ہتھوڑے کو سامنے رکھ کر کہا جا رہا ہے کہ بات چیت کریں۔ جس بینچ پر ہم نے عدم اعتماد کیا آج اس کے سامنے پیش کیوں ہوں۔ عدالت جس اختیار کے تحت دھونس دکھا رہی ہے اب اسکا اختیار نہیں رہا ہے۔‘

حکمراں اتحادی جماعت کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عدالت عمران خان کے لیے لچک پیدا کر سکتی ہے تو ان کے لیے کیوں نہیں کرسکتی۔ سپریم کورٹ اپنے روپے میں لچک پیدا کرے۔

عمران خان کے حوالہ سے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ انہیں قومی سلامتی کے تقاضوں کا علم ہی نہیں ہے۔ ’جس شخص کو اب تک نا اہل ہو جانا چاہیے تھا عدالت اس شخص کوسیاست کا محور بنا رہی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ ملک کا سب سے بالادست ادارہ ہے، پارلیمنٹ کے اختیارات میں کوئی مداخلت نہیں کر سکتا ہے۔ جبر سے فیصلے مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم عوام کی عدالت میں جائیں گے۔

’اس شخص سے مزاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا جو کہتا ہے کہ انتخابات کے نتائج آنے کے بعد فیصلہ کروں گا کہ انتخابات کو ماننا ہے یا نہیں‘

مولانا فضل الرحمان نے الیکشن کے حوالے سے کہا کہ الیکشن کی کسی ایک تاریخ پراتفاق کریں، جبرسے فیصلے مسلط کرنے کی کوشش کی توہم عوام کی عدالت میں جائیں گے۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp