تھیٹر آرٹسٹ بختاور مظہر کا کہنا ہے کہ تھیٹر میں نہ پیسہ ہے نہ نام۔ یہ آپ شوق اور جذبے کے لیے کرتے ہیں۔ تھیٹر ایک مشکل فیلڈ ہے، جس حساب سے اِن پُٹ ہوتا ہے اس طرح کا آؤٹ پُٹ نہیں ملتا، اور راتوں رات آپ مشہور نہیں ہوتے۔
تھیٹر میں اتنی کمائی نہیں ہے
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بختاور مظہر کا کہنا تھا کہ جتنی محبت، جذبہ اور جنون تھیٹر میں ہے اس میں اتنی کمائی نہیں ہے، تھیٹر ابھی تک ذریعہ معاش نہیں بن سکا۔ لیکن جب آپ سیکھ رہے ہوتے ہیں اس وقت یہ نہیں سوچتے کہ اس کا مستقبل کیا ہوگا۔
ہم گھبراتے تھے کہ ہم تھیٹر کرتے ہیں
اداکارہ و شاعرہ کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں کو کہتے ہوئے گھبراتے تھے کہ ہم تھیٹر کرتے ہیں کیونکہ بدقسمتی سے تھیٹر کا نام ذہن میں آتے ہی لوگوں کے ذہنوں میں مزاحیہ اور ڈانس تھیٹر ہی آتا تھا اور وہ ہمیں کہیں اور جوڑ دیتے تھے۔
شروعات میں بہت چیلنجز تھے
گھر والوں اور دوستوں کو سمجھانا کہ تھیٹر کیا ہے بہت مشکل کام تھا۔ شروعات میں بہت چیلنجز تھے لیکن اب خواتین کے لیے بہت اچھا ماحول ہے اور بہت سی خواتین اس میں کام کر رہی ہیں۔
آپ پورا جملہ بھول سکتے ہیں
تھیٹر آرٹسٹ بختاور مظہر نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے تھیٹر کی روایت برقرار نہیں رہی ہیں اور سامعین کو بھی نہیں پتا کہ تھیٹر کیسے دیکھا جاتا ہے۔ اس میں صرف اپنے آپ کو نہیں بلکہ سامعین کو بھی ساتھ لے کر چلنا ہوتا ہے۔ ایک چھوٹی سی آواز سے آپ پورا جملہ بھول سکتے ہیں اور پھر اس کو سنبھالنا پڑتا ہے۔
تھیٹر کو تبدیل کرنے میں ہمیں بہت وقت لگا
ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی کبھی اچھی ہوتی ہے اور کبھی بُری، لیکن تبدیلی کو سیٹل ہونے میں وقت لگتا ہے۔ تھیٹر کو تبدیل کرنے میں ہمیں بہت وقت لگا، اب ہماری خواہش ہے کہ یہ سفر جاری رہے۔ تھیٹر ہمیں کسی بھی شکل میں قابلِ قبول ہے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ اظہار کے تمام راستے کھلے ہونے چاہیئیں اور تھیٹر جاری رہنا چاہیے۔
فلم اور اسٹیج میں فرق ہے
اداکارہ بختاور مظہر کا کہنا تھا کہ فلم اور اسٹیج میں فرق ہے، تھیٹرمیں آپ ہیں اور آپ کی آواز ہے۔ فلم میں آپ کے پاس ری ٹیکس کا آپشن ہوتا ہے جبکہ تھیٹر میں یہ نہیں ہوتا۔ جب تک آپ ٹی وی یا فلم نہ کریں لوگ آپ کو اس طرح نہیں پہچانتے۔
کراچی کا مزاج الگ ہے
لاہور اور کراچی کے تھیٹر کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دونوں میں بہت فرق ہے۔ لاہور کے تھیٹر میں اچھے اسکرپٹس اور ڈائریکٹرز کی کمی ہے۔ کراچی کا مزاج الگ ہے۔
تھیٹر کو بھی سینسر شپ کا سامنا ہے
بختاور مظہر کہتی ہیں کہ تھیٹر کو بھی سینسر شپ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور وہ چیزیں جو ہم پہلے کرچکے ہیں اب اس پر بھی اعتراض اٹھایا جاتا ہے۔ یہ سمجھ سے باہر ہے کہ وہی کھیل جو ہم پر فارم کرچکے ہیں اب کہا جاتا ہے وہ کھیل نہ کریں۔
بین الاقوامی پراجیکٹس اسی سال ریلیز ہوجائیں گے
اپنے پراجیکٹس کے بارے میں بات کرتے ہوئے بختاور مظہر کا کہنا تھا کہ 2022 میں فیچر فلموں کے 3 بین الاقوامی پراجیکٹس کیے ہیں جو اسی سال ریلیز ہوجائیں گے۔