جنوبی پنجاب کا سب سے بڑا اور تاریخی شہر ملتان اپنی ثقافت، مہمان نوازی اور منفرد روایات کے لیے جانا جاتا ہے۔ اس شہر میں ایک ایسا ریسٹورنٹ قائم کیا گیا ہے جو ترک ثقافت اور سلطنت عثمانیہ کی عظمت کو نمایاں کرتا ہے۔ یہ ریسٹورنٹ اپنی خوبصورت تعمیرات، منفرد ماحول اور روایتی ترک کھانوں کی وجہ سے بے حد مقبول ہو رہا ہے۔
آپ جیسے ہی اس ریسٹورنٹ میں داخل ہوتے ہیں تو آپ کو ایسا محسوس ہوتا ہے گویا وقت کا پہیہ الٹا گھوم گیا ہو اور آپ سلطنت عثمانیہ کے عہد میں جا پہنچے ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: کرغیز خانہ بدوش جنہیں تُرک صدر کی ہدایت پر چترال سے ترکی لے جاکر آباد کیا گیا
ریسٹورنٹ کے داخلی راستے پر عثمانی دور کے روایتی لباس میں ملبوس ایک میزبان ہاتھ میں تلوار اور نیزا تھامے مہمانوں کا پرتپاک استقبال کرتا ہے۔ اس کی مہمان نوازی اور رویہ ایسا ہوتا ہے جیسے وہ کسی سلطنت کے دربار کا حصہ ہو۔
ریسٹورنٹ کے مالک،علی ہاشمی ترک ثقافت سے بے حد متاثر ہیں اور اسی محبت کے تحت انہوں نے یہ جگہ تعمیر کی۔ ان کے مطابق یہ ریسٹورنٹ کائی قبیلے کی طرز پر ڈیزائن کیا گیا ہے جو ترک ڈرامہ ’ارطغرل غازی‘ کی بدولت پاکستان میں مقبول ہوا۔
علی ہاشمی کا کہنا ہے کہ کائی قبیلے کی روایات اور اسلامی طرز زندگی ہمارے لیے ایک سبق ہیں اور اسی سوچ کے ساتھ انہوں نے اس منفرد ریسٹورنٹ کی بنیاد رکھی۔
مزید پڑھیے: پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات کی کہانی
ریسٹورنٹ میں 2 خاص ڈومز موجود ہیں جن میں سے ایک کو ’کائی ڈوم‘ کہا جاتا ہے جو ترک ثقافت کی بھرپور عکاسی کرتا ہے۔ دوسرا ڈوم مشرقی اور مغربی طرز کا حسین امتزاج پیش کرتا ہے تاکہ نئی نسل کے شوق اور دلچسپی کو بھی مدنظر رکھا جائے۔
ان ڈیزائنز کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے علی ہاشمی نے ترکیہ کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے ترک طرز تعمیر اور روایات کو قریب سے دیکھا اور انہیں اپنے ریسٹورنٹ میں شامل کیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور ترکیہ کا مشترکہ ٹی وی نشریات اور اسلاموفوبیا کے خلاف مل کر جدوجہد کرنے پر اتفاق
وہ بتاتے ہیں کہ ریسٹورنٹ کی تعمیر میں استعمال ہونے والا تمام میٹریل ترکی سے درآمد کیا گیا ہے اور ایک سال کی محنت کے بعد یہ ریسٹورنٹ مکمل ہوا جو اب ملتان کے مشہور تفریحی مقامات میں شامل ہو چکا ہے۔