وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف کی چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی سے چیف جسٹس ہاؤس میں ملاقات کی ہے، اور ٹیکس تنازعات سے متعلق کیسز کے فیصلے میرٹ پر جلد سنانے کی استدعا کی ہے۔
ملاقات کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے چیف جسٹس کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں نئے ٹیکس قوانین: کیا پراپرٹی کی خریداری پر ٹیکس چھوٹ حاصل ہوگی؟
وزیراعظم نے چیف جسٹس کے جنوبی پنجاب، اندرون سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے دور دراز علاقوں کا دورہ کرنے اور ملک میں انصاف کی مؤثر و بروقت فراہمی کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے اقدام کو سراہا۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے ملکی معاشی صورتحال اور معاشی و سیکیورٹی چیلنجز پر بھی گفتگو کی۔
وزیراعظم نے ملک کی مختلف عدالتوں میں طویل مدت سے زیر التوا ٹیکس تنازعات کے حوالے سے آگاہ کیا، اور چیف جسٹس سے ان کیسز میں میرٹ پر جلد فیصلوں کی استدعا کی۔ جبکہ چیف جسٹس نے وزیراعظم سے نظام انصاف میں بہتری لانے کے لیے تجاویز بھی مانگ لیں۔
اس موقع پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے وزیراعظم کی جانب سے نظام انصاف کی بہتری کے لیے کی گئی گفتگو کا خیر مقدم کیا۔
وزیراعظم نے چیف جسٹس کو لاپتا افراد کے حوالے سے مؤثر اقدامات میں تیزی لانے کی بھی یقین دہانی کروائی۔
ملاقات میں وفاقی وزیرِ قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیرِ اقتصادی امور احد چیمہ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، رجسٹرار سپریم کورٹ محمد سلیم خان، سیکریٹری لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان تنزیلہ صباحت بھی شریک تھے۔
دریں اثنا سپریم کورٹ سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم کی چیف جسٹس سے ملاقات ریفارمز ایجنڈے کا حصہ ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس نے عدالتی پالیسی ساز کمیٹی اجلاس کا ایجنڈا بھیج کر تجاویز مانگی تھیں۔
چیف جسٹس نے وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عدالتی پالیسی سازی پر اپوزیشن کو بھی اعتماد میں لوں گا، تجاویز لی جائیں گی تاکہ اصلاحات غیرمتنازع اور پائیدار ہوں۔
یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ: 97 ارب روپے کے زیر التوا ٹیکس مقدمات فوری نمٹانے کے لیے اقدامات کا آغاز
ملاقات کے موقع پر چیف جسٹس کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کو اعزازی شیلڈ بھی پیش کی گئی۔