جرمنی میں 4 لاکھ ملازمتیں، ویزا کیسے اپلائی کریں؟

جمعہ 21 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جرمنی کو نئے ڈیجیٹل ویزا سسٹم کے تحت 4 لاکھ ہنر مند غیرملکی کارکنوں کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جرمنی میں بڑی تعداد میں ملازمین کی ضرورت، کوالیفکیشن کیا ہو؟ تنخواہ کتنی ملے گی؟

جرمنی  نے باضابطہ  طور پر اپنا قونصلر سروسز پورٹل متعارف کرایا ہے، جس سے دنیا بھر کے افراد جرمن ویزا کے لیے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں، یہ ڈیجیٹل اقدام جرمنی کے ویزے کے حصول میں رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے  غیر ملکی ہنر مند کارکنوں، اپرنٹس اور طلبا کے لیے ویزا منظوری کے عمل کو تیز کرتا ہے۔

جرمنی کو افرادی قوت کی کمی کا سامنا

جرمنی کو مزدوروں کی نمایاں کمی کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے حکومت بین الاقوامی ٹیلنٹ کو فعال طور پر تلاش کرنے کے لیے  کوشاں ہے، جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیرباک نے ملک کی اقتصادی ترقی کو برقرار رکھنے اور عالمی مسابقت کو برقرار رکھنے کے لیے سالانہ کم از کم 4 لاکھ ہنر مند کارکنوں کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

2025 کے لیے جرمنی میں زیادہ مانگ والے شعبے

جرمنی مندرجہ ذیل صنعتوں میں زبردست مانگ کے ساتھ 28 زمروں میں پیشہ ور افراد کو بھرتی کر رہا ہے۔

ہنر مند تجارت اور دستکاری: تعمیراتی کارکن، الیکٹریشن، پلمبر، بڑھئی، مکینکس

صحت اور بزرگوں کی دیکھ بھال:  نرسیں، دیکھ بھال کرنے والے، طبی تکنیکی ماہرین

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی آئی ٹی ماہرین کے لیے جرمنی میں 6 ہزار یورو کی ملازمت کے مواقع

ٹیک اینڈ آئی ٹی: سافٹ ویئر انجینئرز، سائبر سیکیورٹی ماہرین، اے آئی ماہرین، ڈیٹا تجزیہ کار

مینوفیکچرنگ اور انجینئرنگ:  مکینیکل انجینئرز، آٹوموٹو ٹیکنیشنز، صنعتی کارکن

لاجسٹکس اور ٹرانسپورٹ: ٹرک ڈرائیور، گودام کارکن، سپلائی چین مینیجر

مہمان نوازی اور سیاحت: باورچی، ہوٹل مینیجر، ریستوراں کا عملہ

تعلیم اور تربیت: پیشہ ورانہ تربیت دہندگان، انگریزی اساتذہ

ہنر مند لیبر کے لیے بڑھتی ہوئی عالمی مسابقت کے ساتھ جرمنی نے بین الاقوامی درخواست دہندگان کو زیادہ مؤثر طریقے سے راغب کرنے کے لیے ایک تیز، ڈیجیٹلائزڈ ویزا سسٹم متعارف کرایا ہے۔

جرمنی کا نیا ڈیجیٹل ویزا سسٹم

قونصلر سروسز پورٹل کا آغاز جرمنی کے ویزے کے عمل میں ایک بڑی پیشرفت کی نشاندہی کرتا ہے، جو آن لائن درخواست کا ایک آسان طریقہ کار فراہم کرتا ہے۔

ڈیجیٹل ویزا سسٹم کی اہم خصوصیات

جرمنی کا نیا ویزا سسٹم جرمی میں کام اور تعلیم کے ویزوں کے لیے 100 فیصد آن لائن درخواست دینے کی سہولت دیتا ہے۔

نیا نظام اپوائنٹمنٹ میں تاخیر کو ختم کرتا ہے۔

آن لائن نظام دنیا بھر میں 167 ویزا دفاتر تک رسائی دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کینیڈا کے ایک ویزے پر ملٹی پل انٹری کے قوانین میں کی جانیوالی اہم تبدیلی کیا ہے؟

یہ نظام متعدد ویزا زمروں کا احاطہ کرتا ہے، بشمول ملازمت، اپرنٹس شپ، اور خاندان کے افراد کا ملنا۔

وزیر خارجہ انالینا بیرباک نے زور دیا، ’ ہم کاغذی درخواستوں اور طویل انتظار کی مدت کی وجہ سے اعلی ٹیلنٹ کی آمد میں تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ ایک جدید امیگریشن ملک کے طور پر ہمیں ایک جدید ترین ویزا عمل کی ضرورت ہے۔

جرمنی کے نئے ڈیجیٹل ویزا سسٹم کی افادیت

جرمنی کا ڈیجیٹل ویزا سسٹم  ہنر مند پیشہ ور افراد کے لیے ایک گیم چینجر ہے، جس کے فائدے درج ذیل ہیں۔

پیپر لیس ایپلی کیشنز: مزید لمبے فارمز اور فزیکل دستاویز کی گذارشات نہیں۔

تیز تر پروسیسنگ: درخواست کی منظوری میں آسانی

زیادہ قابل رسائی: دنیا میں کہیں سے بھی درخواست دیں۔

مضبوط کاروباری مرکز : ملازمتوں آسامیوں کو زیادہ مؤثر طریقے سے پُر کرنے میں کمپنیوں کی مدد کرنا

اپلائی کرنے کا طریقہ

جرمن قونصلر سروسز پورٹل ویزا کی درخواست کے عمل کو آسان بناتا ہے، جس سے ہنر مند کارکنوں، طلباء اور اپرنٹس کو مکمل طور پر آن لائن درخواست دینے کی اجازت ملتی ہے، جرمنی کے لیے ویزا اپلائی کرنے کے لیے درج ذیل طریقہ آزمائیں۔

قونصلر سروسز پورٹل پر جائیں: جرمن ویزا کی سرکاری ویب سائٹ تک رسائی حاصل کریں۔

یہ بھی پڑھیں: گرین پاسپورٹ کا رنگ پیلا کیوں پڑ گیا؟  

ایک اکاؤنٹ بنائیں: اپنی ای میل اور ذاتی تفصیلات کا استعمال کرتے ہوئے رجسٹر کریں۔

اپنی ویزا کیٹیگری منتخب کریں: 28 دستیاب آپشنز میں سے انتخاب کریں۔

مطلوبہ دستاویزات اپ لوڈ کریں: شناخت، قابلیت، ملازمت کی پیشکش (اگر قابل اطلاق ہو) اور دیگر ضروری دستاویزات جمع کروائیں۔

انٹرویو کا شیڈول بنائیں (اگر ضرورت ہو): ویزا کی کچھ اقسام کے لیے آن لائن یا ذاتی طور پر انٹرویو کی ضرورت پڑسکتی ہے۔

اپنی درخواست جمع کروائیں اور فیس ادا کریں: درخواست مکمل کریں اور ضروری فیس جمع کروائیں۔

اپنی درخواست کو ٹریک کریں: پورٹل کے ذریعے اپنے ویزا کی حیثیت کی نگرانی کریں کہ آیا آپ کو ویزا ملا ہے یا نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp