موسموں کے بدلنے کے اثرات نہ صرف ماحولیات پر بلکہ اس کے انسانی جسم پر بھی نمایاں اثرات مرتب ہوتے ہیں، جس سے سب سے پہلے براہ راست جلد متاثر ہوتی ہے، اور خاص طور پر حساس جلد والے افراد کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اگر موسم، سرما کی جانب بڑھ رہا ہے تو جلد پر خشکی یا جلد کی اوپر کی تہہ پھٹنے کی شکایات، اسی طرح اگر موسم گرما کی طرف جا رہے ہیں تو اس صورت میں خشکی، آئل اور جلد کا پر خارش اور عجیب سی صورتحال محسوس ہونے لگتی ہے۔ اس طرح کے ملے جلے موسم میں جلد کی صحت کا خیال کیسے رکھا جا سکتا ہے؟ اس طرح کی صورتحال سے بچنے کے لیے اگر کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرلی جائیں تو جلد کو صحت مند رکھا جاتا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:بھارت میں خواجہ سرا ڈیجیٹل ایپ کیوں استعمال کرتے ہیں؟
موسموں کی تبدیلی کے دوران جلد کی صحت کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ جلد کی دیکھ بھال میں توازن، مناسب پروڈکٹس کا انتخاب اور موسم کے مطابق احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے تاکہ جلد کو موسمی اثرات سے بچایا جا سکے اور اس کی صحت برقرار رکھی جا سکے۔
ماہر امراض جلد ڈاکٹر فاطمہ حسن کا کہنا تھا کہ موسم کی تبدیلی کے دوران جلد کے مسائل میں شدت آنا ایک قدرتی عمل ہے، خاص طور پر سردیوں میں جلد کی خشکی اور گرمیوں میں اضافی تیل کا مسئلہ زیادہ ہوتا ہے۔ ایسے میں جلد کی حفاظت کے لیے موئسچرائزنگ اور سن اسکرین کا استعمال ضروری ہے۔
مزید پڑھیں:موسم سرما میں فلو، کھانسی اور انفیکشنز سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟
سردیوں میں جلد کو نم رکھنا جلد کی خشکی کو کم کرتا ہے، اور گرمیوں میں جلد کی صفائی اور سن اسکرین کے بغیر باہر جانا جلد کو سن برن اور جلدی بیماریوں کا شکار بنا سکتا ہے۔ موسم میں تبدیلی کے ساتھ اپنی اسکن کیئر روٹین کو بھی تبدیل کرنا لازم بنا لینا چاہیے۔ کیونکہ ہمارے ہاں مسئلہ یہ ہے کہ لوگ موسم کی تبدیلی کو سمجھتے نہیں ہیں۔ اور وہی چیزیں سال بھر استعمال کرتے رہتے ہیں جو شاید کسی خاص موسم میں جلد کی صحت کے لیے بہتر ہوں۔
لیکن پورا سال ایک ہی جیسی پراڈکٹ استعمال کرتے رہنا سکن کے لیے بہت نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، گرمیوں میں ہلکے موئسچرائزر استعمال کریں جو ہائیلرونک ایسڈ، نائیسنیمیائیڈ اور سیریمائیڈز پر مشتمل ہوں۔ جبکہ سردیوں میں ان موئسچرائزر کا استعمال کیا جائے، جن میں گلیسرین، بٹر اور سریمائیڈز شامل ہوں۔ اسی طرح، اگر موسم خشک ہو تو نمی برقرار رکھنے والی پراڈکٹس کا استعمال کریں، اور اگر نمی زیادہ ہو تو آئل فری پروڈکٹس بہتر ہیں۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں پہلا روزہ کب ہوگا؟ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کردی
ان کا مزید کہنا تھا کہ عموماً موسم کی تبدیلی کے دنوں میں دن میں گرمی اور رات میں ٹھنڈک ہوتی ہے ایسے میں جلد کو موئسچرائز رکھن کے لیے پانی کا استعمال بھی بڑھایا جائے۔ اس کے علاوہ اگر سردی کی جانب موسم بڑھ رہا ہے۔ اور چہرے ہاتھ اور پاؤں کی جلد بہت زیادہ خشک اور پھٹ رہی ہے تو اس طرح کی صورتحال میں باڈی لوشن یا کریم میں چند وٹامن ای کیپسول کا محلول شامل کرنے سے جلد دیر تک نرم وملائم رہتی ہے۔
ماہر امراض جلد ڈاکٹر باسط عباسی کا کہنا تھا کہ موسموں کی تبدیلی میں جلد کی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بہت ضروری ہے۔ خاص طور پر حساس جلد والوں کے لیے موسم سرما اور گرمیوں دونوں میں مخصوص مصنوعات استعمال کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اور اس سب سے پہلے اپنی اسکن ٹائپ کی شناخت لازمی کریں۔
مزید پڑھیں:موسم سرما کی پہلی برفباری، بلوچستان کے پہاڑوں نے سفید چارد اوڑھ لی
کیونکہ زیادہ تر افراد کو اپنی اسکن ٹائپ کا اندازہ نہیں ہوتا جو سب سے زیادہ ظلم ہے۔ اسکن کسی اور ٹائپ کی ہوتی ہے اور پراڈکٹس اس پر کسی دوسری ٹائپ کے لگ رہے ہوتے ہیں۔ جس کی وجہ سے سب سے زیادہ اسکن کے مسائل جنم لیتے ہیں۔ اپنی اسکن کی شاخت کے بعد اس کے عین مطابق پراڈکٹس کا استعمال کریں اور نوٹ کریں کہ کس موسم میں اسکن کس طرح سے متاثر ہو رہی ہے اور اسے کس طرح ٹریٹ کرنا چاہیے۔
سردیوں میں جلد میں نمی کی کمی ہوجاتی ہے، جس کے لیے ہائیڈریٹنگ اسکن کیئر کا استعمال فائدہ مند ہے۔ زیادہ گرم پانی کے استعمال سے اجتناب کریں کیونکہ یہ جلد کو خشک کرتا ہے۔ گرمیوں میں اضافی تیل کی پیداوار اور پھنسیوں کی شکایت سے بچنے کے لیے ایسے سکن کیئر پروڈکٹس کا انتخاب کریں جو نان کموڈیوجینک ہوں اور جلد کی صفائی پر زور دیں۔