بظاہر ایک مشکل ٹارگٹ کے باوجود پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے آخری میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 2-2 سے برابر کر دی جب کہ ایک میچ بارش کے باعث ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہوگیا تھا۔
مہمان ٹیم نے مارک چیپ مین کی شاندار اور ناقابل شکست سینچری کی بدولت پاکستان کا 194 رنز کا ہدف باآسانی 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔ مارک چیپ مین نے بغیر آوٹ ہوئے 104 رنز بنائے جب کہ جمی نیشم بھی 45 رنز بناکر نمایاں رہے۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس میچ میں نیوزی لینڈ کے کپتان ٹام لیتھم نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے کھیلنے کی دعوت دی جس پر پاکستان نے محمد رضوان کے ناقابل شکست 98 رنز کی بدولت نیوزی لینڈ کو جیت کے لیے 194 رنز کا ہدف دیا۔
قومی ٹیم کی جانب سے محمد رضوان اور بابر اعظم نے اننگز کا آغاز کیا اور دونوں کھلاڑیوں نے پہلی وکٹ کی پارٹنرشپ میں 51 رنز بنائے۔ پہلے آوٹ ہونے والے بیٹسمین بابر اعظم تھے جو 19 رنز بنا سکے۔
ان کے بعد بیٹنگ کے لیے محمد حارث آئے لیکن وہ پہلی ہی گیند پرآؤٹ ہو گئے تاہم معاملہ یہیں نہیں رکا بلکہ اس کے اگلے ہی اوور میں صائم ایوب بھی بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔
یکے بعد دیگرے تین وکٹیں گرنے کے بعد وکٹ پر پہلے سے ڈٹے رضوان اور پانچویں نمبر پر آنے والے افتخار احمد نے ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا۔ رضوان نے 33 گیندوں پر 4 چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے اپنی ففٹی مکمل کی جب کہ افتخار احمد 36 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
ان کے بعد عماد وسیم آئے جو ٹیم کے کل اسکور میں 31 رنز کا اضافہ کرکے آوٹ ہوگئے جب کہ رضوان نے 62 گیندوں پر 98 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے بلیئر ٹکنر نے 3 اور اش سوڈھی نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
قبل ازیں مہمان ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ اس پچ پر ہدف حاصل کرنا آسان ہو گا اور ہم سیریز میں واپس آگئے تھے لیکن پچھلا میچ بارش کی نذر ہو گیا۔
پاکستان کے کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ وکٹ دیکھنے میں اچھی لگ رہی ہے اور ہم مخالف ٹیم کو 190 رنز کا ہدف دینے کی کوشش کریں گے۔
بابر اعظم کا مزید کہنا تھا ٹیم میں دو تبدیلیاں کرتے ہوئے زمان خان اور فخر زمان کی جگہ احسان اللہ اور محمد حارث کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 5 ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیزیز میں پاکستان نے ابتدائی دو میچ جیت لیے تھے تاہم تیسرے میچ میں کانٹے دار مقابلے کے بعد اسے مہمان ٹیم کے ہاتھوں شکست ہوگئی تھی جبکہ چوتھا میچ بارش کی نذر ہو گیا تھا۔