ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر کے درمیان تلخ کلامی، یورپی رہنما یوکرین کے حق میں بول پڑے

ہفتہ 1 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان میں ہونے والی تلخ کلامی اور تکرار کے بعد یورپی ممالک کے سربراہان کا ردعمل سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے یوکرین کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

یورپی یونین کی سربراہ ارزولا فان ڈئر لائین نے ولادیمیر زیلنسکی کو یقین دلایا کہ وہ کبھی اکیلے نہیں ہیں، انہوں نے اپنے بیان میں یوکرین کے سربراہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’مضبوط، بہادر اور نڈر بنیں، ہم آپ کے ساتھ منصفانہ اور پائیدار امن کے لیے کام کرتے رہیں گے۔‘

یہ بھی پڑھیے: ’اپنا منہ بند رکھو‘، ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر کے مابین زبانی جھڑپ کی ویڈیو وائرل

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے وائٹ ہاؤس میں ہونے والے اس واقعے کے بعد کہا کہ اس (یوکرین) جنگ میں جارحیت کرنے والا روس جبکہ جارحیت کا شکار ہونے والا یوکرین ہے، اگر کوئی تیسری جنگ عظیم سے کھیل رہا ہے تو وہ ولادیمیر پوٹن ہیں۔ ان کا اشارہ ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف تھا جنہوں نے وائٹ ہاؤس ملاقات میں یوکرین کے صدر پر تیسری عالمی جنگ سے کھیلنے کا الزام لگایا تھا۔

جرمنی کے وزیر خارجہ اینالینا بیربوک نے بیان دیا کہ یوکرین کی امن اور سلامتی کی کوشش دراصل ہماری کوشش ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ سے تلخ کلامی کے بعد یوکرینی صدر کا بیان آگیا، معافی مانگنے سے انکار

اطالوی وزیراعظم جیورجیا میلونی نے یورپ، امریکا اور ان کے اتحادیوں کو بلاتاخیر یوکرین کے مسئلے پر اجلاس بلانے کا مشورہ دیا۔

تاہم ہنگری نے حالیہ واقعے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے موقف کو سراہا۔ ہنگری کے وزیراعظم وکٹور اوربن نے بیان دیا کہ وہ ’امن کے ساتھ کھڑے ہونے پر‘ ڈونلڈ ٹرمپ کے شکرگزار ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ بہادر لوگ امن جبکہ کمزور لوگ جنگ شروع کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ برطانیہ، نیدرلینڈ، اسپین اور پولینڈ نے بھی یوکرین کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp