جرمنی نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے امدادی سامان کی ترسیل روکنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے امداد کی بندش فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جرمن وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں امدادی سامان کی بلاروک ٹوک رسائی کی ضمانت ہونی چاہیے، مذاکرات کیلیے دباؤ ڈالنے کے لیے انسانی امداد کو روکنا جائز نہیں۔
دوسری طرف قطر نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی امداد روکنا جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے، قطر غزہ میں انسانی امداد روکنے کے فیصلے کی مذمت کرتا ہے۔
ایک بیان میں قطر کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا یہ اقدام عالمی انسانی ہمدردی کے قانون کی واضح خلاف ورزی ہے۔
قبل ازیں مصر اور سعودی عرب نے بھی غزہ میں امداد کے داخلے پر پابندی کے اسرائیلی فیصلے کی مذمت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے جنگ بندی میں تعطل کے بڑھتے ہی غزہ کی امداد روک دی
سعودی وزارت خارجہ نے اس اقدام کو بلیک میلنگ اور اجتماعی سزا کا ہتھیار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور عالمی انسانی قانون کے اصولوں پر براہ راست حملہ ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب فلسطینی عوام شدید انسانی بحران کا شکار ہیں۔
دوسری طرف مصر کی وزارت خارجہ نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ بھوک کو فلسطینیوں کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
اس سے پہلے ہفتے کے دن اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی میں توسیع کی منظوری دی تھی تاہم بعد میں حماس پر اس توسیع پر اتفاق نہ کرنے کا الزام لگا کر غزہ میں امدادی سامان کے داخلے پر پابندی لگائی تھی۔