سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے 2017 میں اس وقت کے وزیر خزانہ اور موجودہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے لندن پہنچنے کی تفصیل بتادی ہے جب پانامہ کیس میں ان کی گرفتاری کے وارنٹس جاری ہوئے تھے۔
ایک نجی ٹی وی چینل میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسحاق ڈار وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا جہاز لے کر وسط ایشیا گئے، وہاں سے جہاز واپس بھیج دیا اور کہا کہ میں عمرے پہ جارہا ہوں۔
یہ بھی پڑھیے: ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا تھا پھر نگراں حکومت آگئی، اسحاق ڈار
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس کے بعد اسحاق ڈار نے کہا کہ میں کمر کا طبی معائنہ کروانے لندن روانہ ہورہا ہوں، اسحاق ڈار نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو نہیں بتایا تھا کہ وہ لندن جارہے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ مجھے وزارت خزانہ سے کیوں نکالا گیا، مقصد یہ تھا کہ اسحاق ڈار صاحب کو لے کر آئے، بھلے میں نے دنیا کی بہت بڑی یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ہو، 35 سال سے پاکستان میں بزنس کررہا ہوں مگر مجھے نکالنا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: عمران خان میں زیادہ جمہوری مادہ نہیں، کسی حکومت مخالف اتحاد میں شامل نہیں ہورہے، مفتاح اسماعیل
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جنرل باجوہ صاحب پر جو بھی دباؤ تھا اس کی وجہ سے انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کی بات مان لو اور اسحاق ڈار پر کیس ختم کرو اور یوں وہ ان کو لے آئے۔
مسلم لیگ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ خاندانی پارٹی ہے، ایک بیٹی وزیراعلیٰ ہیں، چھوٹا بھائی وزیراعظم ہیں، سمدھی نائب وزیراعظم ہیں۔ کیا 13 کروڑ آبادی والے پنجاب کے اندر ایک ہی خاندان ہے جو وزیراعلیٰ دے سکتا ہے؟