وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سیاسی معاملات کو عدالت میں نہیں جانا چاہیے، جب بھی سیاسی معاملات عدالت میں گئے ملک کا نقصان ہوا، نظریہ ضرورت کے تحت عدالتوں نے جتنے فیصلے دیے انہوں نے ملک کا نقصان کیا۔
ملک احمد خان کے ہمراہ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ آج ایک اور آڈیو لیک ہوئی ہے، ایک فرمائشی گفتگو ہے کہ ماحول ایسا کر دیا جائے کہ ادارے آمنے سامنے آ جائیں، ماضی میں سابق وزیرِ اعلیٰ اور سپریم کورٹ بار کے صدر کی آڈیو بھی سامنے آئی۔
انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار کو بہت زیادہ احتیاط کا دامن تھامے رکھنا چاہیے، آج کل ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے، باتیں نکل آتی ہیں، قانون کی بالادستی کے لیے چیزیں شفاف ہونی چاہئیں۔اعظم نذیر تارڑ کا کہناتھا کہ اداروں خاص طور پر عدلیہ سے متعلق لوگوں کو اعتماد ہونا چاہیے، نادان لوگوں کی کوشش ہے کہ ادارے آمنے سامنے آ جائیں۔
وزیرِ قانون نے کہا کہ پہلی بار حکم جاری کر دیا گیا کہ قانون کو نافذ نہیں کیا جائے گا، عدالت کی تکریم تب ہو گی جب لوگوں کا اعتماد ہو گا، آئین نے پارلیمان کو قانون سازی کا اختیار دے رکھا ہے۔ ابھی تک وفاقی حکومت نے کوئی توہین عدالت نہیں کی، معاملات خواہشات پر نہیں آئین و قانون پر چلتے ہیں، حکومت اپنی ذمے داریوں سے آگاہ ہے۔پرائم منسٹر کی آڈیوز بھی لیک ہوئیں، ہم نے اس پر کمیٹی بنائی یہ جو ساری چیزیں آ رہی ہیں ان کی فرانزک ہونی چاہیے۔