ہم ڈیفالٹ والی صورت حال سے نکل آئے، استحکام کی طرف جارہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف

منگل 4 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آج ہم ڈیفالٹ والی صورت حال سے نکل آئے ہیں، آج آئی ایم ایف ، ورلڈ بینک اور دیگر تمام عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کے  میکرو اکنامک انڈیکیٹرز شکست و ریخت سے نکل کر استحکام کی طرف جا رہے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے خصوصی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت کو آئے ہوئے پورا ایک سال ہوچکا ہے،  2 دن پہلے کابینہ میں اضافہ بھی ہوا ہے۔  نئے وزرا کے کابینہ میں شامل ہونے سے اور ان کی کمٹمنٹ، قابلیت، دیانت اور امانت کے ذریعے پاکستانی عوام کو بے پناہ فائدہ پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس سال حکومت نے رمضان پیکیج میں 20 ارب روپے مختص کیے گئے۔ پچھلے سال رمضان پیکیج کے لیے 7 ارب روپے رکھے گئے تھے۔ چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان میں 40 لاکھ لوگوں کو جدید طریقے سے 5000 روپے فی کس ملے گا۔ اس میں نہ لائنیں لگیں گی اور نہ ہی یوٹیلیٹی اسٹورز کے بارے میں غلط خبریں آئیں گی۔ اور نہ ہی خرد برد کی خبریں اخبارات کی زینت بنیں گی۔ مجھے یقین ہے کہ یہ نظام بھرپور طور پر کامیاب ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ مہینہ تقاضا کرتا ہے کہ فلسطین اور کشمیر کے عوام  کے ساتھ بھرپور طریقے سے اظہار یکجہتی کریں۔ غزہ میں 50 ہزار سے زائد لوگ شہید کیے جاچکے ہیں۔  اسی طرح کشمیر کی وادی کشمیریوں کے خون سے سرخ ہوچکی ہے۔ رمضان المبارک کے باوجود غزہ والوں کی خوراک اور امداد بند کرنے سے بڑا ظلم نہیں ہوسکتا۔ اس پر ہمیں بھرپور انداز میں آواز اٹھانی ہے۔ اسی رمضان کی برکات کے سبب فلسطینیوں اور کشمیریوں کو ان کا حق ضرور اور جلد ملے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہماری معیشت ایک سال پہلے ہچکولے کھا رہی تھی، اور ڈیفالٹ کے بالکل قریب پہنچ چکی تھی۔ جب ہم آئی ایم ایف کے وفد سے گفتگو کر رہے تھے، کون لوگ تھے جو آئی ایم ایف کو خط لکھ رہے تھے کہ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کا پروگرام منظور نہ کریں۔ اس سے بڑی ملک دشمنی اور کوئی نہیں ہوسکتی۔

 انہوں نے کہا کہ آج ہم ڈیفالٹ والی صورت حال سے نکل آئے ہیں، آج آئی ایم ایف ، ورلڈ بینک اور دیگر تمام عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کے  میکرو اکنامک انڈیکیٹرز شکست و ریخت سے نکل کر استحکام کی طرف جا رہے ہیں۔

’اب معیشت کی ترقی  کا سفر شروع ہوا چاہتا ہے،  اس پر ہم نے دن رات پوری یکسوئی کے ساتھ محنت کرنی ہے۔ اس پر میں اپنے قائد اور بزرگ میاں نواز شریف اور اپنے اتحادیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ ان اتحادیوں کی وجہ سے ہم نے مشکل ترین مراحل عبور کیے ہیں۔ یہ سارا ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔‘

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سارے ادارے ہاتھوں میں ہاتھ دے کر پوری یکسوئی کے ساتھ مار چ کر رہے ہیں۔ آئی ایم ایف کی شرائط کا تقاضا تھا کہ ہم نے پانچ بلین ڈالر کا گیپ پورا کرنا تھا۔ راتوں رات پانچ ارب ڈالر لانا ممکن نہیں تھا۔ اس کا ایک ہی طریقہ تھا کہ دوست ممالک سے جا کر کہتے ہیں کہ براہ مہربانی ہمارا یہ گیپ پورا کروا دیں۔ میں اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر اس کے لیے گئے۔  تب جاکر یہ گیپ پورا ہوا۔

انہوں نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں ان کی وزارت خزانہ کے دور میں مہنگائی کی شرح ساڑھے تین فیصد تھی لیکن اب انہوں ںے اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ اب ایک اعشاریہ چھ فیصد ہے۔ ایک سال پہلے مہنگائی کی شرح 28 فیصد تھی۔ بینکوں کا پالیسی ریٹ  ایک سال پہلے ساڑھے 22 فیصد تھا، آج 12 فیصد ہے۔  اس میں مزید کمی کی گنجائش موجود ہے۔ برآمدات بتدریج بڑھ رہی ہیں۔ آئی ٹی ایکسپورٹس بڑھ رہی ہیں۔ بیرون ملک پاکستانی جو رقوم ملک میں بھجواتے ہیں، ان میں اربوں ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔  اس ایک سال کے دوران اپوزیشن ہمارے خلاف کوئی جھوٹا اسکینڈل بھی سامنے نہیں لاسکی۔

وزیراعظم نے وزرا اور اتحادیوں سے کہا کہ وہ ایک دوسرے کی ٹانگیں نہ کھینچیں بلکہ مل کر کام کریں۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp