بھارتی مسلمانوں کو ’پاکستانی‘ کہنا گالی اور جرم نہیں، بھارتی سپریم کورٹ

بدھ 5 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارتی سپریم کورٹ نے ایک مقدمے میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو ’پاکستانی‘ کہنا گالی یا جرم نہیں ہے۔

یہ مقدمہ ضلع جارکھنڈ میں واقع سب ڈویژنل آفس کے ایک مسلمان کلرک کی طرف سے دائر کیا گیا تھا۔

کلرک نے ہری نندن سنگھ نامی ایک شہری کے خلاف اس وقت عدالت سے رجوع کیا جب انہوں نے مبینہ طور پر کلرک کی ان کی مسلم شناخت کی بنیاد پر تضحیک کی اور انہیں طنزاً ’پاکستانی‘ کہا۔

یہ بھی پڑھیے: بھارتی سپریم کورٹ کا یوپی مدارس کو بڑا ریلیف، پابندی کا فیصلہ کالعدم

واضح رہے کہ بھارت میں مسلمانوں کی حب الوطنی پر سوال اٹھانے کے لیے انہیں ’پاکستانی‘ کہنے کے کئی واقعات پیش آئے ہیں اور ماضی میں راہول گاندھی سمیت دیگر اہم شخصیات کو ہندو قوم پرست جماعتوں کی طرف سے ’پاکستانی‘ کہا گیا ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ نے مذکورہ واقعے میں ریمارکس دیے ہیں کہ گو کہ کسی کو ’پاکستانی‘ کہنا  گالی یا جرم نہیں لیکن یہ کہنا’اچھی بات‘ بھی نہیں ہے۔

بعد میں اس معاملے میں ملزم کو تمام الزامات سے بری کرکے کیس خارج کردیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستانی نژاد امریکی خاتون کو 8 برس کی قید، جرم کیا ہے؟

اسحاق ڈار کی روسی ہم منصب سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

بنگلہ دیش اور پاکستان پولیس اکیڈمیوں کے تعاون کو بڑھانے کا اعلان

پتنگ کیوں اڑائی؟ باپ نے 11 سالہ بیٹے کو تشدد کرکے قتل کردیا

پاک لنکا ون ڈے سیریز: سری لنکن کھلاڑیوں کو وطن واپسی پر کس نے اکسایا؟ نام سامنے آگیا

ویڈیو

27ویں ترمیم نے چیخیں نکلوا دیں، فیض حمید کیس میں بڑا کھڑاک

روبوٹ کے ذریعے گردے کی کامیاب سرجری، یہ انسانوں سے بہتر ثابت ہوں گے، ماہرین

کوئٹہ کے کم گیس پر چلنے والے سستے گیزر، سخت سردی میں بڑی نعمت

کالم / تجزیہ

تحریک انصاف کو نارمل زندگی کی طرف کیسے لایا جائے؟

فواد چوہدری کی سیز فائر مہم اور اڈیالہ جیل کا بھڑکتا الاؤ

ایک بدزبان محبوب، بال ٹھاکرے