سری لنکا کے خلاف آئرلینڈ کے 492 رنز : آئرش ٹیسٹ تاریخ کا سب سے بڑا اسکور

بدھ 26 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آئر لینڈ اور سری لنکا کرکٹ ٹیموں کے درمیان جاری ٹیسٹ کے دوسرے روز آئرلینڈ نے اپنی تاریخ کا سب سے بڑا ٹیسٹ اسکور 492 سیٹ کیا جب کہ پال اسٹرلنگ اور کرٹس کیمفر کرکٹ کے طویل ترین فارمیٹ میں سنچریاں بنانے والے تیسرے اور چوتھے آئرش کھلاڑی بن گئے۔

’اے ایف پی‘ کے مطابق گال میں سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے روز چائے کے وقفے سے کچھ دیر قبل آؤٹ ہونے والے پال اسٹرلنگ نے 103 اور کیمفر نے 111 رنز بنائے جب کہ اس سے قبل کپتان اینڈی بالبرنی کھیل کے پہلے روز 95 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تھے۔

لورکن ٹکر نے بھی اہم 80 رنز بنا کر اس تاریخی اسکور میں اپنا حصہ ڈالا جب کہ پہلے ٹیسٹ کی میزبان ٹیم کے ہیرو پربت جے سوریا نے 174 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں۔ اسیتھا فرنینڈو اور وشوا فرنینڈو نے 2، 2 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

آئرلینڈ نے 2017 میں ٹیسٹ ٹیم کا اسٹیٹس حاصل کیا تھا اور وہ اب تک تمام 5 میچ ہار چکا ہے۔آئرش ٹیم کا سب سے زیادہ ٹیسٹ اسکور 339 تھا جو اس نے 2018 میں اپنے ابتدائی میچ میں پاکستان کے خلاف بنایا تھا۔

انتہائی گرم اور مرطوب کنڈیشنز میں پال اسٹرلنگ 74 بنانے کے بعد گزشتہ روز درد کے باعث ریٹائرڈ ہرٹ ہو گئے تھے۔ لورکن ٹکر کے آؤٹ ہونے کے بعد آج دوبارہ بیٹنگ کے لیے وہ میدان میں واپس آئے۔

پال اسٹرلنگ نے اسیتھا فرنینڈو کو ڈیپ پوائنٹ پر اپر کٹ کھیلتے ہوئے چھکا مارا اور خوبصورت انداز میں اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری مکمل کی۔ اس اننگز کے ساتھ وہ تینوں فارمیٹس میں سنچریاں بنانے والے بلے بازوں کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں۔

اس کے فوراً بعد اسیتھا فرنینڈو نے ہی پال اسٹرلنگ کو 103 رنز پر آؤٹ کر دیا۔ فائن لیگ باؤنڈری پر دھنجایا ڈی سلوا نے ان کا کیچ پکڑا۔ اس کے بعد فرسٹ سلپ میں ڈائیو لگا کر دھنجایا ڈی سلوا نے کرٹس کیمفر کا کیچ لیا، وہ پربت جے سوریا کا تیسرا شکار بنے۔

آئرلینڈ کو پہلے ٹیسٹ میں ایک اننگز اور 280 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp