صدر آصف علی زرداری نئے پارلیمانی سال کے آغاز پر کل دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔ اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ صدر آصف زرداری کا خیر مقدم کریں گے۔ مشترکہ اجلاس کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں مہمانوں کے داخلے پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔ مسلح افواج کے سربراہوں، غیر ملکی سفیروں، گورنرز اور صوبائی وزرائے اعلیٰ کو دعوت نامے ارسال کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان، وسطی ایشیائی ممالک کے لیے گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری
صدر کے خطاب کے ساتھ ہی دوسرے پارلیمانی سال کا آغاز ہو جائے گا۔ اپوزیشن کی جانب سے صدر مملکت کے خطاب کے دوران احتجاج کا پلان بنایا گیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن بھی عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی طرف سے مولانا فضل الرحمن سے جلد رابطہ متوقع ہے۔ اسد قیصر بانی پی ٹی آئی کا خصوصی پیغام مولانا فضل الرحمن کو پہنچائیں گے۔ پی ٹی آئی صدر مملکت کے خطاب کے دوران جے یو آئی کو احتجاج میں شریک کرنا چاہتی ہے۔
مزید پڑھیں: صدر مملکت آصف علی زرداری کی چین کو واخان کوریڈور میں شمولیت کی دعوت
صدر آصف علی زرداری اپنے خطاب میں خارجہ امور، سیاست اور ملکی معیشت پر بات کے علاوہ عوامی فلاح بہبود کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے گا۔ خطاب میں حکومتی اور عسکری اداروں کی کامیابیوں کو بھی اجاگر کریں گے۔ ایک سال سے کم عرصے میں صدر کا پارلیمنٹ سے دوسرا خطاب ہوگا۔