پاکستان میں منکی پاکس سامنے آنے کے بعد اب کانگو وائرس نے بھی سر اٹھا لیا ہے۔
منگل تک راولپنڈی اور اسلام آباد میں منکی پاکس کے ایک ایک کیس کا انکشاف ہوا تھا جب کہ اب بلوچستان میں کانگو وائرس کے بھی 2 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جس سے متاثرہ ایک شخص جان کی بازی ہارگیا۔
محکمہ صحت کے مطابق موسم گرما کے آغاز کے ساتھ ہی بلوچستان میں کانگو وائرس کے کیس رپورٹ ہونا شروع ہو گئے اور چمن کے رہائشی ایک نوجوان قصاب کو 19 اپریل کو شدید بخار، ناک اور منہ سے خون آنے پر کوئٹہ کے فاطمہ جناح چیسٹ اینڈ جنرل اسپتال لایا گیا جہاں وہ دوران علاج انتقال کرگیا۔
مذکورہ مریض اسپتال کے آئیسولیشن وارڈ میں داخل کیا گیا تھا جہاں اس کے خون کے ٹیسٹ سے جسم میں کانگو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تاہم اس کی حالت ابتر ہوتی گئی اور بالآخر وائرس نے اس کی جان لے لی۔
فاطمہ جناح اسپتال کے اے ایم ایس ڈاکٹر صادق بلوچ نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کانگو وائرس سے متاثرہ دوسرا شخص تاحال زیر علاج ہے۔ اور اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
کانگو وائرس کیا ہے
طبی ماہرین کے مطابق یہ ایک ایسا وائرس ہے جو مویشیوں سے انسانوں میں منتقل ہوجاتا ہے۔ یہ وائرس اونٹ، بیل، گائے، بھینس، بکرا، اور بھیڑ کی کھال میں موجود چیچڑ نما کیڑے میں پایا جاتا ہے جس کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہو جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مویشیوں میں پائے جانے والا یہ کیڑا اگر کسی انسان کو کاٹ لے یا متاثرہ جانور کو ذبح کرتے وقت ہاتھ ہلکا سا بھی کٹ جائے تو یہ وائرس انسانی خون میں شامل ہوجاتا ہے جس سے کوئی بھی شخص بآسانی وائرس سے متاثر ہو جاتا ہے۔ ماہرین مزید بتاتے ہیں کہ یہ وائرس متاثرہ شخص کو چھونے سے بھی منتقل ہو سکتا ہے اس لیے ایسے مریضوں کو اسپتالوں میں بنائے گئے آئیسولیشن وارڈز میں رکھا جاتا ہے۔
کانگو وائرس گزشتہ دو دہائیوں سے پاکستان میں موجود ہے گرمیوں کی آمد کے ساتھ ہی وائرس پھیلنے کا خدشہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
کانگو وائرس کی علامات
مویشیوں میں موجود مذکورہ چیچڑ کے کاٹنے کے دو سے تین روز بعد تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد، قے، متلی، گلے کی سوزش اور جسم پر سرخ دھبے کانگو کی علامات میں شامل ہیں۔ وائرس اگر کسی شخص پر زیادہ اثرات مرتب کرے تو اس صورت میں ناک اور منہ سے خون بھی جاری ہو سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر
مویشیوں کو کانگو وائرس سے بچانے کے لیے کئی احتیاطی تدابیر اختیار کی جا سکتی ہیں جن میں مویشیوں پر کانگو وائرس سے بچاؤ کا اسپرے کروانا، جانور خریدتے وقت اس میں زیادہ چیچڑ نہ ہونے کی تصدیق کرنا اور ان کے قریب جاتے وقت دستانے پہن لینا بھی شامل ہیں۔
منکی پاکس اور اس کی علامات
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق منکی پاکس ایک وائرل زونوٹک انفیکشن ہے اور یہ بیماری جانوروں سے انسانوں میں پھیل سکتی ہے اور ایک فرد سے دوسرے کو بھی لگ سکتی ہے۔
سنہ 2022 میں پھیلنے والے منکی پاکس کی جن عام علامات کی نشان دہی کی گئی ہے ان میں بخار، سردرد، پٹھوں میں درد، کمر میں درد اور لیمفا ڈینو پیتھی یا بڑھا ہوا لمف نوڈس شامل ہیں۔