ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ کو قومی سلامتی کے پیش نظر گرین کارڈ یا ویزا منسوخی کا اختیار حاصل ہے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیوٹ نے کہا ہے کہ امیگریشن اور نیشنلٹی کے قانون کے تحت وزیر خارجہ کسی بھی ایسے فرد کا گرین کارڈ یا ویزا منسوخ کرنے کا اختیار رکھتے ہیں جو ہماری خارجہ پالیسی یا قومی سلامتی کے خلاف کام کر رہے ہوں۔
محمود خلیل وہ شخص ہے جس کو اس ملک کی بہترین یونیورسٹی یا کالج میں تعلیم حاصل کرنے کی سہولت فراہم کی گئی تھی، لیکن اس نے اس سہولت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حماس کے دہشت گردوں کا ساتھ دیا۔
یاد رہے کہ فلسطینی طالب علم محمود خلیل کو ہفتے کے روز امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ نے گرفتار کیا تھا اور ان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ حماس کے حامی ہیں۔امریکی حکومت محمود خلیل کو ملک بدر کرنا چاہتی تھی تاہم گزشتہ روز امریکی جج جیسی ایم فریمین نے ان کی ملک بدری کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔
قبل ازیں محمود خلیل کی گرفتاری کے خلاف نیویارک میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے تھے جس میں ’فلسطین کو آزادی دو‘ کے نعرے لگائے گئے۔ اور فلسطین کے حامیوں کو نشانہ بنانے کے اقدامات پر کڑی تنقید کی گئی۔
امریکی سول لبرٹیز یونین (ACLU) آف نیویارک نے خلیل کی گرفتاری کو آزادیٔ اظہار پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی مؤقف کی بنیاد پر کسی کو سزا دینا یا جلاوطن کرنا غیر آئینی اقدام ہے۔