وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی عسکریت پسندوں کو جرگے کی پیشکش

بدھ 12 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ہم ارباب اختیار کو ’ان کیمرا‘ اجلاس میں بتا چکے ہیں کہ عسکریت پسند مذاکرات چاہتے ہی نہیں ہیں لیکن ہم صوبے میں امن کا سورج طلوع کرکے رہیں گے اور اگر جرگے کے ذریعے مسئلہ حل ہوسکتا ہے تو وہ بھی کرلیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: جعفر ایکسپریس حملہ: سیکیورٹی فورسز نے آپریشن مکمل کرلیا، تمام مسافر بازیاب، 33 دہشتگرد ہلاک

بلوچستان اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ میں اراکین کو یاد دلاتا ہوں کہ ہم کسی بھی مذاکرات کے لیے تیار ہیں

انہوں نے کہا کہ اس لڑائی کو سمجھنے کی ضرورت ہے اور وہ کون سا حق ہے جو آئین نے ہمیں نہیں دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کی جانب سے بار بار موقع دیے جانے کے باوجود دوبارہ اس طرح کی کاروائیاں کی جاتی ہیں۔

مزید پڑھیے: جعفر ایکسپریس حملہ: دہشتگردی کیخلاف ایران کی پاکستان کو تعاون کی پیشکش

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ کالعدم تنظیمیں بندوق کے زور پر اپنی بات کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مخبری کے نام پر بلوچوں کو مارا جا رہا ہے  اور نہتے مزدور و مسافر بھی مارے جا رہے ہیں۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچ تاریخ دلیری اور مہمان نوازی سے بھری پڑی ہے لیکن جو ریاست توڑنے کی بات کرے گا اس کا قلع قمع کریں گے اور ایک انچ بھی کسی کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بلوچستان کے لیے تعلیم کے دروازے کھولے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ معصوم اور نہتے عوام پر حملہ کر کے کیا وہ لوگ آخر ثابت کیا کرنا چاہتے ہیں۔

’حکومت جرگے کے لیے بھی تیار ہے‘

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ریاست مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن یہ لوگ مذاکرات کرنا نہیں چاہتے لیکن کوئی بھی ملک توڑنے کی بات برداشت نہیں کرتا اور حکومت بس صبر سے کام لے رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ہمارا آئین معصوم عوام کے ساتھ کھڑا رہنے کا کہتا ہے۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ اگر جرگے کے ذریعے مسئلہ ہو سکتا ہے تو حکومت تیار ہے لیکن بندوق اٹھانے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔

مزید پڑھیں: جعفر ایکسپریس حملہ : اقوام متحدہ، چین اور امریکا کی مذمت

وزیر اعلٰی بلوچستان نے کہا کہ بلوچ عوام کو ورغلایا جا رہا ہے لہٰذا ہمیں نوجوانوں کے پاس جانا چاہیے اور انہیں روزگار فراہم کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنی ریاست کے ساتھ کھڑا ہوں اور کھڑا رہوں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی پھیلانے کا مسئلہ سیاسی نہیں ہے یہ جنگ گھر گھر تک پہنچ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کو اب سوچنا ہوگا اور حکومت کی رٹ قائم کرنی ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp