حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان برف پگھلنے لگی

بدھ 26 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

پی ٹی آئی کی تین رکنی مذاکرات کمیٹی پارٹی کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی، سینیئر نائب صدر فواد حسین چوہدری اور سینیٹر علی ظفر پر مشتمل ہے۔

یاد رہے کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے قومی انتخابات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے پارلیمانی پارٹیوں سے رابطے شروع کیے تھے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ’اس سے پہلے کہ کوئی میرے ہم وطنو کہنے والا آ جائے، سیاستدان مل بیٹھیں اور پورے ملک میں انتخابات کی ایک تاریخ پر متفق ہو جائیں۔‘

بعد ازاں سراج الحق نے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف اور پی ٹی آئی چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔

سراج الحق کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی حکومت اور پی ٹی آئی کے مابین مذاکرات پر زور دیا تھا۔ اس بات کے لیے جمعیت علما اسلام کے سربراہ اور حکمراں اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان تیار نہیں تھے جس پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر داخلہ بلاول بھٹو ان کی رہائش گاہ واقع ڈیرہ اسماعیل خان بھی گئے تھے تاہم انہوں نے اس وقت آمادگی کا اظہار نہیں کیا تھا۔

علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے بھی انتخابات کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے تھے کہ اگر سیاسی جماعتیں ایک پیج پر آجائیں تو عدالت کوئی گنجائش نکال سکتی ہے ورنہ پنجاب میں انتخابات 14 مئی کو ہی ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

باعزت واپسی کا سلسلہ جاری، 16 لاکھ 96 ہزار افغان مہاجرین وطن لوٹ گئے

ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک، پہاڑی علاقوں میں شدید سردی کا امکان

سعودی عرب 2034 میں ’سب سے دلچسپ ورلڈ کپ‘ منعقد کرنے کے لیے پرعزم

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ