پشاور کو منشیات سے پاک کرنے کے پروگرام میں خاص بات کیا ہے؟

جمعرات 13 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہم نشے کے عادی افراد کی بحالی کے پروگرام کو صحت کارڈ میں شامل کرنے جا رہے ہیں۔ نشے کے عادی افراد کو صرف متعلقہ ڈپٹی کمشنر دفتر پہنچائیں ، علاج حکومت کروائے گی۔

’ ڈرگ فری پشاور‘ پروگرام کے تیسرے مرحلے کی تکمیل پر پشاور میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد ہوا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور تقریب کے مہمان خصوصی تھے، جبکہ تقریب میں صوبائی کابینہ کے اراکین، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، سرکاری حکام اور سول سوسائٹی اراکین نے شرکت کی۔ تقریب میں ’ڈرگ فری پشاور پروگرام‘ کے تیسرے مرحلے میں پاس آؤٹ افراد کو ان کے خاندانوں کے حوالے کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ ڈرگ فری پشاور پروگرام کا یہ تیسرا مرحلہ نومبر 2024 میں شروع کیا گیا تھا۔ پروگرام کے اس مرحلے میں نشے کے عادی 1239افراد کی بحالی عمل میں لائی گئی ہے۔ نشے سے بحال 1239 افراد میں 13 خواتین اور 28 کم عمر لڑکے  بھی شامل ہیں۔

ان افراد میں پشاور کے 611 افرادجبکہ صوبے کے دیگر اضلاع سے 536 افراد شامل ہیں۔ اسی طرح 48 افراد پنجاب، 10 سندھ اور 26 افغان شہری بھی پروگرام سے مستفید ہوئے۔ یہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کا سب سے بڑا پروگرام ہے جس کےلیے 32 کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ’ڈرگ فری پشاور مہم‘ کے تیسرے مرحلے کے تحت نشے سے بحال افراد کے لیے 50 ہزار روپے فی کس مالی معاونت کا اعلان بھی کیا۔

وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  آج ہم سب کے لیے خوشی کا موقع ہے کہ ہم ان افراد کی بحالی و تربیت کے بعد، ان کے خاندانوں سے ملانے جارہے ہیں۔ پروگرام کا مقصد صوبے کو منشیات سے پاک کرنا اور نشے کے عادی افراد کو دوبارہ نارمل زندگی کی طرف لوٹانا ہے تاکہ وہ ایک مفید اور کار آمدشہری کے طور پر زندگی بسر کرنے کے قابل ہو سکیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام صرف صوبے کے لیے نہیں بلکہ پورے پاکستان اور عالمی سطح کا پروگرام ہے۔ ڈرگ فری پروگرام کے تحت خیبر پختونخوا کے علاوہ دیگر صوبوں اور پڑوسی ملک افغانستان سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو بھی بحال کیا گیا۔ ہم کسی کو اس بنیاد پر مسترد نہیں کرتے کہ وہ صوبے یا ملک کا نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ  منشیات کے عاد ی افراد کی بحالی کا منصوبہ 2022 میں شروع کیا گیا تھا۔ منصوبے کے پہلے 2 مراحل کے تحت مجموعی طور پر نشے کے عادی 2400 افراد کا کامیابی سے علاج کیا گیا۔ ان افراد میں پشاور کے 1154 افراد، صوبے کے دیگر اضلاع کے 1039 افراد ، پنجاب، سندھ، بلوچستان، کشمیر اور گلگت بلتستان کے 170 افراد اور 34 غیر ملکی افراد شامل تھے۔

وزیراعلیٰ گنڈاپور نے کہا کہ ہمارے لیڈر کا وژن ایک فلاحی ریاست کا قیام ہے، جس میں ریاست اپنے لوگوں کو ایک ماں کی طرح ٹریٹ کرے، ہم نشے کے عادی افراد کی بحالی کے پروگرام کو صحت کارڈ میں شامل کرنے جا رہے ہیں۔ نشے کے عادی افراد کو صرف متعلقہ ڈپٹی کمشنر دفتر پہنچائیں ، علاج حکومت کروائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ بھی اس لت میں مبتلا ہیں، انہیں ہمارے حوالے کریں، ہم ان کا علاج کرائیں گے۔ ہر وہ کام جو آپ جلوت میں نہیں کر سکتے وہ غلط ہے۔ غلط اور صحیح کی یہ مختصر تعریف ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ منشیات نہ خوشی دے سکتی ہیں اور نہ سکون۔ یہ صرف تباہی کا باعث ہیں۔ سکون اور ترقی صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کے احکامات کی پاسداری میں ہے۔

 انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ منشیات فروشوں کے خلاف لڑیں، انہیں اپنے علاقوں سے باہر نکالیں، پولیس آپ کا ساتھ دے گی۔ پولیس کو بتائیں پولیس فوری کارروائی کرے گی۔ منشیات فروشوں کو نہیں چھوڑنا۔ یہ ہمارے بچوں اور نوجوانوں کے دشمن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مل کر  منشیات اور منشیات فروشوں کا خاتمہ کرنا ہے۔ تاجر برادری کا شکر گزار ہوں کہ وہ بحال شدہ افراد کو روزگار دے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ایشیا کپ میں شاندار کارکردگی: شاہین آفریدی نے بابر اعظم کو پیچھے چھوڑ دیا

بین الاقوامی ذرائع نے ٹرمپ اور شہباز کی ملاقات کو کیسے کور کیا؟

وزیر دفاع خواجہ آصف کا ٹوئٹ: 2025 کو پاکستان کی بڑی کامیابیوں کا سال قرار

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی