ایف آئی اے نے نادیہ حسین کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق بینک الفلاح سیکیورٹیز میں 540 ملین روپے کی خرد برد کے معاملے میں سابق سی ای او عاطف محمد خان کو گرفتار کیا گیا، ملزم عاطف محمد خان بطور سی ای او اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مالیاتی دھوکہ دہی میں ملوث پائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: شوہر کی رہائی کے لیے 3 کروڑ کا مطالبہ کیا گیا، نادیہ حسین نے ایف آئی اے افسر کا نمبر اور تصویر شیئر کردی
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزم عاطف محمد خان کی گرفتاری کے بعد ان کی اہلیہ نادیہ حسین کو جعلساز کی جانب سے رشوت طلب کرنے کے لیے واٹس ایپ پر کال کی گئی، کال میں جعلساز نے ایف آئی اے کے سینیئر افسر کی تصویر بطور ڈی پی استعمال کی، نادیہ حسین نے ایف آئی اے کراچی سے رابطہ کرکے جعلی کال سے آگاہ کیا گیا۔
ایف آئی اے نے نادیہ حسین کو سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر کراچی میں شکایت درج کروانے کی ہدایت کی،تاہم نادیہ حسین نے شکایت درج کروانے کے بجائے سوشل میڈیا پر ایف آئی اے کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے۔
یہ بھی پڑھیں: بینک فراڈ کیس: ایف آئی اے نے اداکارہ نادیہ حسین کے شوہر کو گرفتار کرلیا
ایف آئی اے کے مطابق سوشل میڈیا پر بے بنیاد الزامات لگانا قانون جرم ہے، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کراچی نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے نادیہ حسین کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ایف آئی اے کا مزید کہنا ہے کہ کسی بھی فرد کو بغیر ثبوت اور شواہد کے بے بنیاد پروپیگنڈا کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، نادیہ حسین کے الزامات نہ صرف حقائق کے منافی ہیں بلکہ ایک منظم ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہیں جو کہ ملکی قوانین کے تحت ایک سنگین جرم ہے۔