ترک صدر ایردوان علیل، ٹی وی انٹرویو اچانک ادھورا چھوڑ کر اٹھ گئے

جمعرات 27 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان صحت کے شدید مسائل سے دوچار ہوگئے۔ اس کا انکشاف اس وقت ہوا جب وہ گزشتہ روز ایک ٹیلی ویژن چینل کو براہ راست انٹرویو دے رہے تھے، اور اچانک سوال ادھورا چھوڑ کر اٹھ کر چلے گئے۔

15 منٹ بعد صدر ایردوان واپس آئے اور انٹرویو میں تعطل پر معذرت خواہ ہوتے ہوئے کہنے لگے کہ ان کے ان کے پیٹ میں انفیکشن ہوئی ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق، ترک صدر ایک ٹی وی چینل اورایک نیوز ایجنسی کو مشترکہ براہ راست انٹرویو دے رہے تھے۔ یہ انٹرویو ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا تھا تاہم انٹرویو شروع ہونے کے محض 10 منٹ بعد، ترک صدر ایک سوال کے درمیان ہی میں اٹھ کر چلے گئے۔

رپورٹ میں ان لمحات کی منظر کشی بھی کی گئی  کہ براہ راست انٹرویو کے دوران اچانک کیمرہ ہلتا ہے، پھر انٹرویو کرنے والا صحافی اپنی کرسی سے اٹھ کھڑا ہوتا ہے۔اور اس کے بعد نشریات منقطع کر دی جاتی ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق جب نشریات منقطع ہو رہی تھیں تو ’’اوہ واہ،‘‘ کی آواز بھی سنائی دی تھی۔

بعدازاں 15 منٹ بعد ترک صدر واپس آئے اور انہوں نے انٹرویو کرنے والی ٹیم سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ’ کل اور آج کا دن سخت مصروفیت کا تھا۔ اس لیے مجھے پیٹ میں انفیکشن ہوگئی۔ ایک موقع پر، میں نے سوچا کہ ہم یہ انٹرویو منسوخ کر دیتے ہیں لیکن پھر خیال آیا کہ اس سے غلط فہمیاں پیدا ہوں گی، ہم نے یہ انٹرویو طے کیا ہوا تھا۔ میں آپ سے اور سامعین سے معافی مانگتا ہوں۔‘

اے ایف پی کے مطابق جب صدر ایردوان یہ بات کہہ رہے تھے تو ان کے چہرے پر تھکاوٹ تھی اور ان کی آنکھوں میں پانی نظر آیا۔

دوسری طرف ترک خبر رساں ادارے ’ٹی آر ٹی‘ کے مطابق صدر ایردوان نے ڈاکٹروں کے مشورے پر آج اپنا پروگرام منسوخ کر کے گھر پر آرام  کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

صدر ایردوان نے اپنے  بیان میں کہا ہے’آج  ڈاکٹروں کے مشورے سے، میں گھر پر آرام کروں گا۔ بدقسمتی سے، ہم کرک قلعے، یوزگات اور سواس کے بھائیوں سے  نہیں مل سکیں گے۔ انشااللہ  پھر آپ سے ملاقات ہوگی۔ اس دوران میری جگہ  میرے نائب صدر فواد اوکتائے ان مقامات پر میری نمائندگی کرتے ہوئے عوام سے  خطاب کریں گے‘۔

انہوں نے کہا’ ہم اپنی پیاری قوم کو ترکیہ  کی صدی کے اہداف تک پہنچانے کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ اس موقع پر میں صحت، اپنے تمام شہریوں کے لیے امن اور سلامتی  اور خیریت  کے لیے دعا گو ہوں‘۔

 69 سالہ ترک رہنما 14 مئی کو ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے لیے اپنی مہم میں 3خطابات کرچکے ہیں۔

مختلف تجزیہ کاروں  کے مطابق صدر ایردوان کو پہلے کی نسبت زیادہ کانٹے دار مقابلے کا سامنا ہے۔ رائے عامہ کے بعض جائزے اپوزیشن رہنما کمال قلعے دار اوغلو کا پلڑا بھاری بتا رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp