بھارت میں پاکستان مخالف بیانیہ دوطرفہ ماحول کو خراب کرتا ہے، اسے رکنا چاہیے، دفتر خارجہ

پیر 17 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت میں پاکستان مخالف بیانیہ دوطرفہ ماحول کو خراب کرنے کے ساتھ ساتھ امن اور تعاون کے امکانات کو بھی معدوم کرتا ہے، اِسے رکنا چاہیے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ بھارت کا جعلی مظلومیت کا ڈرامہ اُس کی پاکستان میں دہشت گردی اور مقبوضہ کشمیر میں ریاستی سرپرستی میں کیے جانے والے مظالم کو نہیں چھپا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں جعفر ایکسپریس حملہ، پاکستان میں دہشتگردی کا مرکزی اسپانسر بھارت ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

ترجمان دفتر خارجہ نے یہ بیان بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ انٹرویو کے تناظر میں جاری کیا ہے۔ مودی نے لیکس فریڈمین کے ساتھ حالیہ انٹرویو میں کہاکہ دنیا میں ہونے والی دہشتگردی کا کوئی نہ کوئی تعلق پاکستان سے ہوتا ہے۔

دفتر خارجہ نے بھارتی وزیراعظم مودی کے بیان پر ردعمل میں کہاکہ مذکورہ بیان یکطرفہ اور گمراہ کُن ہے، بھارتی وزیراعظم نے کس قدر آسانی سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسئلے کو نظرانداز کر دیا جو گزشتہ 70 سال سے حل طلب ہے اور اِس کے حل کے لیے بھارت نے اقوام متحدہ، پاکستان اور کشمیری عوام کو سنجیدہ یقین دہانیاں کروا رکھی ہیں۔

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کو دوسرے مُلکوں میں اُس کی طرف سے کی جانے والی ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گرد کارروائیوں پر اپنا محاسبہ کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں بھارتی ڈس انفارمیشن: جعلی سیکیورٹی تھریٹس نے پاکستان کے کرکٹ دورے کس طرح سبوتاژ کیے؟

انہوں نے کہاکہ پاکستان نے جموں و کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لیے ہمیشہ تعمیری بات چیت اور نتیجہ خیز مذاکرات کی حمایت کی ہے، تاہم جنوبی ایشیا کا امن بھارت کے ہٹ دھرمی اور سخت رویے کے ہاتھوں یرغمال ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp