انسداد دہشتگردی عدالت نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نامزد ملزم ارمغان قریشی کے جسمانی ریمانڈ میں 24 مارچ تک مزید توسیع کردی۔
وکیل صفائی کی استدعا پر ملزم کے والدین کو کمرہ عدالت میں داخلے کی اجازت دی گئی تاہم دوران سماعت ملزم کے والد کامران اصغر قریشی نے شور شرابہ کیا جس پر پولیس اہلکار انہیں کھینچ کر کمرہ عدالت سے باہر لے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ کو کیسے قتل کیا گیا؟ ملزم ارمغان کی تفتیشی رپورٹ سامنے آگئی
ملزم ارمغان قریشی نے اپنے والد کی جانب سے تجویز کردہ نئے وکیل کو اپنی وکالت کے لیے نامزد کرنے سے انکار کردیا، ذرائع کے مطابق ملزم ارمغان نے بعد ازاں اپنے والد سے بھی ملاقات سے انکار کیا ہے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر پولیس سے تفتیش سے متعلق پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔
مزید پڑھیں: ارمغان کا کال سینٹر شہر کے 70 غیر قانونی کال سینٹر کا سہولت کار نکلا
ملزم ارمغان کے وکیل طاہرالرحمان تنولی نے میڈیا کو بتایا کہ ملزم ارمغان نے عدالت کے روبرو اعتراف جرم کی خواہش کا اظہار کیا ہے، جس پر عدالت نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو اعتراف جرم کی ہدایت کی ہے۔
ان کے مطابق ملزم ارمغان کو اتنا پریشان کیا گیا ہے کہ وہ اعتراف جرم کے لیے بھی تیار ہے۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے کمپلکس میں صحافیوں کا داخلہ بند کردیا گیا، سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ صحافیوں کو اندر جانے کی اجازت نہیں، ہمیں اعلیٰ افسران کی جانب سے اندرچھوڑنے کی اجازت نہیں۔