پیشہ وارانہ زندگی میں امتیازی سلوک بلڈ پریشر بڑھنے کی بڑی وجہ ،نئی تحقیق

جمعرات 27 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جرنل آف دی امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کام کی جگہوں پرامتیازی سلوک افراد میں بلڈ پریشر کے بڑھنے کی وجہ بنتا ہے۔

کسی بھی قسم کی ملازمت میں افراد کے ساتھ  کیا جانے والا امتیازی سلوک افراد میں تناؤ، پریشانی اور ڈپریشن کی وجہ بنتا ہیں اور فرد کی مجموعی صحت پر اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

 نئی تحقیق سے نہ صرف یہ پتہ چلتا ہے کہ کام کی جگہوں پر کیا جانے والا برتاؤ فرد کی صحت کو کیسے متاثر کر سکتا ہے بلکہ تحقیق میں ان تبدیلیوں پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے جنہیں کمپنیوں کو کارکنوں کی مجموعی فلاح و بہبود کو ترجیح دینے کے لیے کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

اس تحقیق کے لیے محققین نے امریکی بالغوں کے بارے میں مڈ لائف ان یونائیٹڈ سٹیٹس اسٹدی(ایم آئی ڈی یو ایس)کے ڈیٹا کا جائزہ  لیا۔

جن لوگوں کا مطالعہ کیا گیا ان میں سے زیادہ تر سفید فام تھے جن میں سے تقریباً نصف تعداد خواتین کی تھی۔
انہیں عمر کی درج ذیل کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا
45سال سے کم عمر
46سے55سال کی عمر
56سال سے زائد عمر کے افراد

تحقیقی ٹیم نے کام کی جگہ پر امتیازی سلوک کو ذاتی خصوصیات، خاص طور پر نسل، جنس اور عمر کی بنیاد پر غیر منصفانہ حالات یا ناخوشگوار سلوک کے طور پر بیان کیا۔

تحقیقی ٹیم نے ملازمت کرنے والے افراد سےمختلف طرح کے سوال پوچھے جیسے:
کیا انہوں نے ملازمت کے دوران کسی قسم کے امتیازی سلوک کا سامنا کیا؟
کیا پروموشنز منصفانہ طور پر دی گئیں؟
کیا انہیں کام کی جگہوں پر نسل، جنس، یا نسلی امتیاز پر مبنی مذاق اورطعنوں کا سامنا کرنا پڑا؟

ایسے افراد جنہوں نےاپنی ملازمت کے دوران زیادہ امتیازی سلوک کا سامنا کیا ان میں کم امتیازی سلوک کا سامنا کرنے والے افراد کی نسبت بلڈ پریشر کے بڑھنے کے امکانات 22فیصد زیادہ تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp