یومِ پاکستان وہ تاریخی دن ہے جب مسلمانوں نے اپنی الگ شناخت اور آزاد وطن کے حصول کا عزم کیا۔
یہ دن درحقیقت پیغام پاکستان ہے جو ہمیں اپنے بزرگوں کی جدو جہد اور قربانیوں کی یاد دلاتا ہے، جنہوں نے ہمیں ایک ایسا وطن دیا جہاں ہر شہری کو عزت، حقوق اور آزادی حاصل ہے۔
پیغام پاکستان ہمیں تحریک پاکستان کے ہیروز کی قربانیوں اور قائد اعظم کی رہنمائی کا بھی احساس دلاتا ہے، جنہوں نے ہمیں ایک آزاد اور خودمختار ملک دیا۔
یہ بھی پڑھیے: ‘ہم پورا سال 23 مارچ کا انتظار کرتے ہیں’ یوم پاکستان پریڈ کی خصوصی تیاریاں
پیغام پاکستان کے حوالے سے تحریک پاکستان کے ہیروز نے تقسیم ہند کے وقت درپیش مشکلات پر روشنی ڈالی۔
اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے تحریک پاکستان کے مجاہد پروفیسر ڈاکٹر ریاض نے پیغام پاکستان دیتے ہوئے کہا، ’تحریک پاکستان کے مجاہدین نے جو کانفرنس دسمبر 1906 میں کی تھی، اس میں وقار الملک، سر آغا خان اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی جس میں انہوں نے مسلم لیگ پارٹی کی بنیاد رکھی۔‘
یہ بھی پڑھیے: یوم پاکستان، عہد وفا کا دن
ان کے مطابق یہ دو قومی نظریے کی طرف پہلا پرعملی قدم تھا، انہوں نے کہا کہ ’پھر آپ دیکھیں کہ قائداعظم نے ابتدا میں مسلم لیگ کو جوائن نہیں کیا تھا، بلکہ وہ کانگریس کے رکن تھے، کانگریس میں ہندؤں کی اجارہ داری قائم ہوگئی اور گاندھی کی قیادت نے صرف ہندؤں کے مفادات کو ترجیح دی، یہ صورتحال دیکھ کر قائداعظم نے کانگریس کو چھوڑ دیا اور ہمیشہ کے لیے مسلم لیگ کے ساتھ جڑ گئے۔‘